Sultana, Shazia
PhD
Quaid-I-Azam University
Islamabad
Islamabad.
Pakistan
2012
Completed
Natural Sciences
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789/2019
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727540413
صاحبزادہ آفتاب احمد خان
صاحبزادہ آفتاب احمد خان مرحوم جو مفلوج ہو کر دو سال پہلے سے خاموش ہوچکے تھے، اب وہ ہمیشہ کے لئے خاموش ہوگئے، علی گڑھ کالج نے قومی خدمت گذاروں کی سب سے پہلی جو جماعت پیدا کی تھی، اُس میں صاحبزادہ مرحوم سب سے پیش پیش تھے، وہ سرسید کی پالیسی کے سخت ترین مقلد تھے، وہ مسلمانوں کی سیاسی علمی، تعلیمی، تجارتی، دینی دنیاوی غرض ہر قسم کی ترقی کا ذریعہ جدید تعلیم کو سمجھتے تھے، یہی اُن کا عقیدہ تھا، اسی عقیدہ پر وہ جئے اور اسی پر مرے اُن کے قومی کاموں کاآغاز علی گڑھ کالج اور مسلم ایجوکیشنل کانفرنس سے ہوا، اور اسی پر خاتمہ ہوا، وہ جس مسلک پر تھے، اس پر پوری مضبوطی سے قائم رہے، اُن میں مسلمانوں کی تعلیمی خدمت گذاری کا مخلصانہ ولولہ تھا، اور مسلم یونیورسٹی کی خدمت کا بھی پورا ارادہ رکھتے تھے، مگر افسوس کہ علی گڑھ کی مکدر فضا اُن کی خدمات کو راس نہ آئی، اور یونیورسٹی کو اُن کی کوششوں سے کوئی فیض نہ پہنچ سکا، مرحوم کا دل پسند فلسفہ یہ تھا کہ مسلمان عبدیت اور نیابت الٰہی دونوں کے درمیان تطبیق دیں، یعنی یہ کہ ایک طرف تو وہ خدا کے آگے سرجھکائیں اور اپنے کو اس کا لاچار بندہ سمجھیں، دوسری طرف خدا کی خلافت و نیابت سے سرفراز ہو کر عالم اور کل قوائے عالم پر اپنے علم کے زور سے حکمرانی کریں۔
مرحوم ۴؍ مئی ۱۸۶۷ء میں پیدا ہوئے تھے، ۱۸۷۸ء میں علی گڑھ کالج میں داخل ہوئے تھے، ۱۸۹۱ء میں بیرسٹری کی تعلیم کے لئے ولایت گئے، ۱۸۹۴ء میں کامیاب ہوکر واپس آئے، اور علمی گڑھ میں پریکٹس شروع کی، اور ساتھ ہی کالج اور کانفرنس کی خدمت بھی، ۱۹۱۷ء میں انڈیا کونسل کے ممبر ہو کر انگلینڈ گئے، اور ۱۹۲۴ء...