Saleem, Muhammad Shoaib
PhD
Government College University
Lahore
Punjab
Pakistan
2006
Completed
Mathemaics
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789/1690
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727593930
فصل دوم: قوانین حدود وقصاص کی عملی تنفیذ میں نظام قضاء کا کردار
قوانین حدود وقصاص کے اسلامی ضابطوں کی کماحقہ پاسداری کے لیے ضروری ہے کہ ریاست کی عدلیہ، اسلام کے فراہم کر دہ نظام عدل کی بنیا د پر استوار کی گئی ہواور قاضی کے نصب و عزل، مقدمہ کی سماعت ، فیصلے کی شرائط، قانون شہادت ، پولیس کا مدعی اور مدعاعلیہ کے ساتھ تعاون اور دیگر عدالتی کاروائی میں شرعی اصولوں کو پوری طرح ملحوظ رکھا گیا ہو۔ اگر ریا ست کی عدلیہ اسلامی نظام عدل کے بنیا دی تقاضوں کو پورا نہیں کر رہی تو یہ حدودو قصاص کے نفاذ میں ایک بہت بڑی رکاوٹ ہے جس کی موجودگی میں ایک مجرم کو شرعی سزا قطعاً نہیں دی جا سکتی، مثلاً منصف اگر عہدہ قضا پر متمکن ہونے کا اہل نہیں ہے یا اس میں قاضی بننے کی بنیادی اہلیت ہی مفقود ہے یا اس نے صرف ایک ہی فریق کا دعوٰی سنا ہے یا اس نے ہنگامی حالات میں فیصلہ سنایا ہے یا پولیس جھوٹی مثلیں لکھتی ہے یا لکھنے کے بعد تبدیل کردیتی ہے یا اس قسم کے دیگرعوارض میں مبتلاہے، تو نہ اس کے منصب کا لحاظ ہو گا اور نہ ہی اس کے فیصلے کی کوئی وقعت۔ اسلام کے عدالتی نظام کے بارے میں قرآن و حدیث سےجو تعلیمات مقتدر طبقہ کو ملتی ہیں ، وہ رہتی دنیا تک کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ اس سلسلے میں بنیادی تعلیم یہ ہے کہ فیصلے ایسے عدل سے کیے جائیں جو حسین اور خوبصورت ہو، جیسا کہ ارشاد ربانی ہے
﴿إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَانِ۔ ﴾ 361
"اللہ تعالیٰ عدل اور احسان کا حکم دیتے ہیں ۔ "
لفظ احسان کا مادہ حسن سے ہے جس کے معنی خوبصورتی کے ہیں ، اسلامی ریاست کی یہ ذمہ داری ہے کہ...