Fayyaz Ahmed Ansari
PhD
University of Karachi
Karachi
Sindh
Pakistan
2015
Completed
Chemistry
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/13297/1/Fayyaz_Ahmed_Ansari_Chemistry_2015_Univ_of_Karachi_16.06.2016.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727614574
مذہبی، سماجی اور ثقافتی بیانیے: تشکیلیت، ردِ تشکیلیت اور تارڑ کا ناول ’’قلعہ جنگی‘‘(ایک مابعد جدید مطالعہ)
"Religious, Social and Cultural Narratives"Construction, Deconstruction and Tarar's Novel Qala-i-Jangi (A Post Modern Study)
یوسف نون، پی ایچ ڈی سکالر شعبہ اردو، بہاء الدین زکریا یونیورسٹی، ملتان
بیانیہ (Narrative) کی اصطلاح کو سب سے پہلے رولاں بارتھ نے متعارف کرایا، انہوں نے اپنے ایک مضمون Introduction to the Structural Analysis میں ان بیانیوں کو نشان زد کیا جن پر ہماری ثقافت کا انحصار ہے۔ رولاں بارتھ بیانیوں کی بے شمار تعداد بتاتا ہے۔ وہ کھڑکیوں اور رنگ دار شیشوں کو بھی ایک بیانیہ شمار کرتا ہے، جو اس دنیا کو بامعنی بناتے ہیں۔ لیوتار مابعد جدیدیت کے بنیاد گزاروں میں سے ہیں۔ وہ مہابیانیوں (Grand Narrative) اور چھوٹے بیانیوں (Little Narratives) میں تمیز کرتا ہے۔ لیوتار علم کی دو قسمیں بتاتا ہے ایک سائنس دوسرا بیانیہ ہے۔ لیوتار سائنس اور بیانیہ کو دو حریفوں کی شکل میں دیکھتا ہے۔ لیوتار سائنس اور ٹیکنالوجی کی بھیڑ کے درمیان بیانیہ کا وجود لازم قرار دیتا ہے۔ سائنس کو اپنی صادقت ثابت کرنے کے لیے ثبوت کی ضرورت ہوتی ہے اور بیانیہ اس سے مبرا ہوتا ہے۔ سائنسی روایت اپنی صداقت ظاہر کرنے کے لیے بیانیہ کا سہارا لیتی ہے۔ اب سائنس بھی ایک بیانیہ کا روپ دھار چکا ہے۔سائنس اپنی معروضیت اور دیانت داری کو پیچھے چھوڑ کر طاقت ور کا آلہ کار بن چکا ہے۔ مہابیانیہ آخر ہے کیا؟ مہابیانیہ ہر وہ آفاقی تھیوری ہے جو خود کو کائناتی سچ قرار دیے جانے پر مصر ہے۔ مہابیانیے کائناتی سطح پر خود کو مستند تصور کرتے ہوئے کائنات کے نظام کی تشریح اور اس میں اپنے کلیدی کردار ادا کرنے کے دعویدار ہوتے ہیں۔ اس طرح...