Zulfiqar Ahmed
PhD
National College of Business Administration and Economics
Lahore
Punjab
Pakistan
2018
Completed
Mathemaics
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10753/1/Zulfiqar%20Ahmed_Maths_2018_NCBAE_PRR.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727628369
مولانا محمد عثمان فارقلیط
سخت افسوس ہے کہ مولانا محمد عثمان فارقلیط بھی ہم سے جدا ہوگئے۔ تقریباً اسّی برس کی عمر پائی۔مرحوم گوناگوں خوبیوں اورکمالات کے بزرگ تھے،علوم دینیہ و عربیہ کی باقاعدہ تکمیل مختلف مدارس میں اور بعض اربابِ کمال کی صحبت میں رہ کر شخصی طور پرکی تھی۔شروع میں طبیعت مناظرہ کی طرف مائل تھی،اس سلسلہ میں انھوں نے عیسائیت اوراُس کے لٹریچر کامطالعہ بڑی وقّتِ نظر اوروسعت سے کیا تھا۔ اسی شوق میں انھوں نے انگریزی پڑھی اوراُس میں بڑی اچھی استعداد پیدا کرلی، ساتھ ہی سنسکرت اور عبرانی زبان سے بھی واقفیت پیداکی،لیکن ان کی تقدیر میں اُردو زبان کاعظیم صحافی ہونا لکھا تھا،اس لیے وہ جلدہی جرنلزم کی طرف مائل ہوگئے۔ پہلے اِدھر اُدھر دہلی اور پنجاب میں مختلف اخبارات کی ادارت کرتے رہے ،اس کے بعد اخبار الجمعیۃ سے وابستہ ہوئے تو ایک مختصر وقفہ کومستثنیٰ کرکے اُس کے ہو کررہ گئے اورساری زندگی اُس کے لیے وقف کردی۔
مرحوم کا سیاسی اورمذہبی مطالعہ بہت وسیع تھا۔طبعاً نہایت ذہین اورطباع تھے۔ قلم بے حد شگفتہ تھا، جوکچھ لکھتے تھے بہت صاف، واضح، مدلل، پر مغز اور ساتھ ہی پرجوش اور ولولہ انگیز ہوتاتھا اس لیے ان کے افتتا حیے بڑے شوق وذوق سے پڑھے جاتے اورعوام وخواص سے خراجِ تحسین وصول کرتے تھے۔لیکن انگریزوں کے زمانہ کی بات دوسری تھی۔ ایک غیر ملکی حکومت سے واسطہ تھا اور ہندوستان اُس سے جنگِ آزادی لڑرہاتھا ۔قلم نے تلوار کی جگہ لے لی تھی، اس لیے جتنا سخت لکھتے کارِ ثواب تھا اوراُس کی پاداش میں جیل جانایا اخبار کی ضمانت کا ضبط ہوجانا استخلاص ِ وطن کی شریعت کاحجِ آزادی جواپنے جلومیں تقسیم اوراُس کی تباہ کاریاں لے کرآئی، اُس کے بعدصورتِ حال بالکل مختلف ہوگئی،اب مولانا محمد عثمان فارقلیط کے خامۂ شعلہ بار و آتش فگن کواس دوگونہ رنج...