آہ! سید صباح الدین عبدالرحمن!!
مسند شبلی و سلیمان اجڑ گئی
جناب سید صباح الدین عبدالرحمن ناظم دارالمصنفین و اڈیٹر معارف ہم سب کو چھوڑ کر اب خدائے رحمان کے آغوش رحمت میں چلے گئے، گذشتہ ماہ ۱۸؍ نومبر کو ٹیلیفون اور ریڈیو سے دن میں دو ڈھائی بجے کے درمیان ان کی المناک شہادت کی خبر دارالمصنفین میں بجلی بن کر گری اور ان کے متعلقین و وابستگان دارالمصنفین کی امیدوں اور آرزوؤں کے خرمن کو خاک و سیاہ کرگئی، مولانا سید سلیمان ندویؒ، مولانا عبدالسلام ندویؒ اور مولانا شاہ معین الدین احمد ندویؒ کے بعد دارالمصنفین کی بزم علم و ادب اسی چراغ سے روشن تھی لیکن افسوس کہ باد حوادث کے جھونکوں نے اسے بھی گل کردیا:
صبح تک تو نے نہ چھوڑی وہ بھی اے باد صبا
یادگار گل شمع تھی کل تک جو پروانے کی خاک
وہ بالکل ٹھیک تھے، ۱۰؍ نومبر کو لکھنؤ روانہ ہونے سے پہلے فجر بعد ہی مجھے نومبر کے معارف کے شذرات دیے اور ۹ بجے دن میں انھیں کاتب کے حوالے کرنے کی تاکید کی اور عین روانگی کے وقت فرمایا کہ ۱۹؍ نومبر کے بعد واپس ہوں گا، میں ان کی مشایعت کے لیے ان کے پیچھے ہوگیا تو مڑکر میری جانب دیکھا اور فرمایا کہ بیٹھیے! میں نے مصافحہ کے لیے ہاتھ بڑھایا تو انھوں نے مصافحہ کرتے ہوئے خدا حافظ کہا اور آگے بڑھ گئے، میری طبیعت نہ مانی اور میں ان کو رخصت کرنے کے لیے پھاٹک تک گیا، وہاں دوسرے رفقاء اور وابستگان دارالمصنفین بھی ان کو رخصت کرنے کے لیے پہلے سے موجود تھے، سب سے رخصت ہوکر وہ رکشہ پر بیٹھ کر روانہ ہوگئے، ۲۰؍ نومبر کو جمعہ تھا، جمعہ چھوٹ جانے کے اندیشہ سے وہ اس دن سفر نہیں کرتے، اس لیے خیال تھا کہ ۲۱؍ نومبر...
هدفت الدراسة إلى التعرف على دور الإعلام الجديد في تعزيز قضية المصالحة الوطنية الفلسطينية ومحاولات إنهاء الانقسام، ولتحقيق هدف الدراسة فقط استخدم الباحث منهج الاتصال، والمنهج الوصفي التحليلي القائم على التحليل الكمي من خلال برنامج SPSS الإحصائي والمنهج المسحي. تمثل مجتمع الدراسة في الإعلاميين الفلسطينيين العاملين في قطاع غزة، في حين تمثلت عينة الدراسة في (183) مفردةً. وخلصت الدراسة إلى مجموعة من النتائج، أهمها: أنَّ قضية تفاعل الإعلاميين مع قضية "المصالحة الوطنية" كان كبيراً جداً وبنسبة 78.7%. أوصت الدراسة بتوحيد جهود مستخدمي الإعلام الجديد والانطلاق بوثيقة وطنية من شأنها أن تهدف حشد كافة الجهات لصالح القضايا الوطنية الفلسطينية.
Four series, consisting of sixty (60) new heterocyclic chalcones were synthesized by the condensation of methyl/methoxy substituted formylquinolines with various substituted heteroaromatic ketones. The precursors (formylquinolines) were prepared by Vilsmeier Haack formylation of substituted acetanilides, which in turn were synthesized by N-acetylation of various substituted anilines with the help of acetic acid in the presence of ortho phosphoric acid. Another series of piperidyl-thienyl chalcones was synthesized. For this purpose, the precursor 4-piperidin-1-ylbenzaldehyde was prepared by N- arylation of piperidine with 4-fluorobenzaldehyde in the presence of K2CO3 and a phase transfer catalyst CTAB in DMF solvent. The 4-piperidin-1-ylbenzaldehyde was then condensed with various thienyl ketones in alkaline medium with constant stirring at room temperature to give the fifth series consisting of twelve (12) new chalcones. The ketoethylinic group of chalcones was then cyclized into 2-pyrazolines by refluxing them with hydrazine hydrate in ethanolic solution. In this way fifty six (56) new pyrazoline derivatives of chalcones were obtained. Finally all of the synthesized compounds (128 in number) were screened for their antibacterial, antifungal, antileishmanial, anti-HIV-1 and cytotoxic activities. Many of the prepared chalcones as well as their 2-pyrazoline derivatives were proved to be potent biologically active compounds.