Rathore, Saima
PhD
Pakistan Institute of Engineering and Applied Sciences
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2015
Completed
Computer Science
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/6797/1/Saima_Rathore_Computer_Sciences_PIEAS_2015.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727708700
دہشت گردی ایک المیّہ ہے
بھلا بے دخل ہو کیوں کر مکاں اپنے مکینوں سے
وہ دہشت گرد بن جاتے ہیں جن کے گھر نہیں رہتے
دہشت گردی کا لفظ گذشتہ چند سالوں سے ہمارے معاشرے میں اتنا استعمال ہونے لگا ہے کہ اس سے خوف و ہر اس کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ کیونکہ جس لفظ کے ساتھ اس کا لاحقہ اشتراک کرتا ہے وہ زیادہ نقصان دہ ہو جاتا ہے اگر یہ لفظ وکیل کے ساتھ استعمال ہوتو قانونی دہشت گردی، محلے کے ساتھ استعمال ہوتو محلاتی دہشت گردی ، لفظ دہشت گردی خوف و ہراس کی علامت بن چکا ہے۔ دہشت گردی ایک المیّہ ہے وہ معاشرہ، وہ قوم،وہ ملک جو پسماندگی کی کیفیت سے دو چار ہو اور کئی المیے جس کے حسن کو گہنا رہے ہوں ، اس کے استحکام کو متزلزل کر رہے ہوں۔ اس کی فلک بوس عمارتوں کو مسمار کر رہے ہوں تو وہ قابلِ رحم ملک ہے۔ ہمارے ہاں المیوں کا جم غفیر ہے جو ہمارے مسلم معاشرے کو بیخ و بن سے اکھاڑنے کے درپے ہیں۔ ہمارے ہاں عصبیت ایک المیہ ہے، اقربا پروری ایک المیہ ہے، کرپشن ایک المیہ ہے،رشوت ایک المیہ ہے۔ منافقت ایک المیہ ہے، بے جا مخالفت ایک المیہ ہے اور اس وقت جس نے ہماری کمرتوڑ کر رکھ دی ہے وہ مہنگائی کا المیہ ہے۔ ان سب المیوں سے زیادہ خطر ناک ، زیادہ ہیبت ناک ، زیادہ خوفناک ، زیادہ اندوہناک المیہ دہشتگردی کا ہے۔ یہ ایک ایسا المیہ ہے جس نے عوام الناس کا آرام و سکون برباد کر رکھا ہے۔ کوئی جان کسی حال میں بھی محفوظ نہیں ہے۔ گھر ، بازار مسجد ،مزار کوئی جگہ بھی محفوظ نہیں ہے۔
اسلام امن پسند مذہب ہے ،مکمل ضابطہ حیات ہے۔ اللہ تعالیٰ کا پسندیدہ دین ہے۔ امن وسلامتی...