Shah, Syed Asif Ali
PhD
University of Engineering and Technology
Peshawar
KPK
Pakistan
2016
Completed
Mechanical Engineering
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/9636/1/Syed_Asif_Ali_Shah_Mechanical_Engineering_HSR_UET_Peshawar_13.02.2017.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727777313
لوڈشیڈنگ کا عذاب
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز سامعین اور میرے ہم مکتب شاہینو!
آج مجھے جس موضوع پر گفتگو کرنی ہے وہ ہے:’’لوڈشیڈنگ کا عذاب‘‘
صدرِذی وقار!
عذاب ، جزاوسزاء کا تصور ، انارکی ، پریشانی یہ ایسے الفاظ ہیں کہ جن کو پڑھ کر یا سن کر طبائع مکدّر ہو جاتی ہیں۔ مزاج میں تبدیلی آجاتی ہے، چڑ چڑاپن پیدا ہو جاتا ہے۔ طبیعت کا سکون غارت ہو جاتا ہے، آرام نام کی کوئی شے دکھائی نہیں دیتی، اطمینانِ قلبی مفقود ہو جاتا ہے، چہرۂ بشرپر پریشانی کے آثار نمایاں ہوجاتے ہیں۔
صد رِ محترم!
عذاب جس صورت میں بھی ہو کھانے کو آتا ہے، اس سے کو سوں دور بھاگنے کو جی چاہتا ہے، عذاب سے مراد دل کی بے سکونی ہے، بصارت کا چندھیا جانا ہے۔ قوت ِسماعت کی کمزوری ہے، قوت لامسہ کی نقاہت ہے، اس کا وجود انسانی وجود کے لیے نفع بخش نہ ہے۔
محترم صدر!
آئے دن مختلف عذابوں سے واسطہ پڑتا رہتا ہے۔ کبھی مہنگائی کے عذاب کا دیو جڑے کھولے انسان کو دبو چنے کے درپے ہوتا ہے، کبھی ڈینگی کا عذاب اپنے شکار پر گرفت مضبوط کرنے کے لیے مستعد ہوتا ہے اور ان سب عذاب ہائے زندگی سے بڑھ کر جو عذاب ہمارے سروں پر مسلط ہے وہ لوڈ شیدنگ کا عذاب ہے جس نے ہماری مسرت اور خوشی کوغم و اندوہ میں بدل دیا ہے۔
صدرِزی وقار!
لوڈشیڈنگ سے مراد بجلی کا غائب ہو جانا ہے، اس سے پاکستان کی معیشت وابستہ ہے اس کی کی زندگی کے تمام شعبوں کو متاثر کرتی ہے، اس کی کمی سے تمام صنعتیں بند ہو جاتی ہیں، اس کی کمی سے ٹیکسٹائل ملوں میں کام بند ہو جاتاہے، اس کی کمی سے فصلوں...