Khan, Naila Habib
PhD
Institute of Management Sciences
Peshawar
KPK
Pakistan
2019
Completed
Computer Science
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/11590/1/Naila%20Habib%20khan%20computer%20sci%202019%20ims%20peshwar%20prr.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727784663
آہ شاہ صاحب !
جناب شاہ معین الدین احمد ندوی ناظم دارالمصنفین اور اڈیٹر معارف جو شاہ صاحب کے نام سے یہاں یاد کئے جاتے اب اپنے پاک دل، پاک ذات اور پاک صفات کے ساتھ آغوش رحمت الٰہی میں ہیں۔ ۱۳؍ دسمبر ۱۹۷۴ء کو جمعہ کے روز اپنے تمام روزمرہ کے معمولات میں مشغول رہے، دس بجے دن کو بال بنوایا، غسل کیا، کھانا کھایا، جمعہ کی نماز پڑھی، ڈھائی بجے تک عاجز راقم سے ملاقات رہی، اخبار پڑھتے پڑھتے سوگئے، گہری نیند سوئے، چار بجے اٹھے، اپنے ایک دیرینہ ہم جلیس مولوی عزیز الرحمن صاحب کے ساتھ بیٹھے باتیں کرنے لگے، عصر کی نماز کے لئے وضو کا پانی منگوایا، کرسی سے اٹھ کر وضو کے لئے اٹھنا چاہتے تھے کہ زمین پر گرگئے، خیال ہوا کہ بے ہوش ہوگئے ہیں، ان کے دوست ڈاکٹر عبدالحفیظ انصاری بلائے گئے تو انھوں نے اعلان کیا کہ وہ اﷲ کو پیارے ہوئے، وہ نہ بیمار پڑے نہ سکرات کی تکلیف ہوئی، نہ کسی کو کچھ خدمت کرنے کا موقع دیا، ایسا معلوم ہو (کہ زمین پر سے یکایک اٹھالئے گئے اور دارالمصنفین کے درودیوار کو اداس نہیں، بلکہ روتا چھوڑ گئے، ان کی وصیت کے مطابق ان کی میت، ان کے وطن ردولی دارالمصنفین کے کارکنوں اور ان کے قدر دانوں کے جلو میں لے جائی گئی، جہاں وہ چودھری خلیل احمد کی مسجد کے احاطہ میں سپرد خاک کئے گئے۔ اللھم اغفرلہ و الرحمۃ و ادخلہ الجنۃ۔
ان کی رحلت دارالمصنفین کے لئے حقیقی معنوں میں جانکاہ حادثہ ہے، استاذی المحترم مولانا سید سلیمان ندوی نے دارالمصنفین کو چھوڑا تو مولانا مسعود علی ندوی کا انتظامی سلیقہ، مولانا عبدالسلام ندوی کی علمی شہرت اور اس ادارہ سے خود جناب شاہ صاحب کی شیفتگی بروے کار رہی، عاجز راقم کو بھی اس کی خدمت میں گیارہ سال...