Malik Nabeel Ahmed Awan
PhD
National University of Sciences & Technology
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2019
Completed
Computer Science
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/12213/1/MalikNabeelAhmedAwan%20informatoin%20tech%202019%20NUST%20prr.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727831765
آہ ! مولانا عثمان احمد قاسمی چل بسے
۴؍ رمضان المبارک ۱۴۱۸ھ کو راقم الحروف کے ایک کرم فرما اور دارالمصنفین کے ہمدرد مولانا عثمان احمد قاسمی اﷲ کو پیارے ہوگئے، اس کی اطلاع موصوف کے حقیقی بھانجے ڈاکٹر محمد اسامہ کے ایک خط سے ہوئی جو انتقال کے دو ہفتے بعد ملا، یہ خبر سخت تکلیف دہ تھی اور جنازہ کی شرکت سے محرومی کا تو ہمیشہ ملال رہے گا۔
شاہ گنج اور جونپور کے وسط میں پختہ سڑک کے قریب ہی غوری النسل لوگوں کی مشہور بستی پسری ان کا آبائی وطن تھا۔ ان کے جدامجد حضرت سلطان شاہ، ٹانڈہ کے مشہور صاحبِ دل بزرگ حضرت چاند شاہ کے اجل خلفاء میں تھے جو نقشبندی سلسلے سے منسلک تھے اور فیض آباد ہی نہیں اعظم گڑھ، جونپور اور سلطانپور وغیرہ کے لوگوں کو بھی ان سے بڑا فیض پہنچا۔
پسری کا یہ خاندان علمی، دینی اور دنیاوی لحاظ سے فائق تھا۔ مولانا عثمان احمد قاسمی کے جدبزرگوار کے حسبِ ذیل تین صاحبزادے تھے، مولانا عبدلغفور صاحب، مولانا دین محمد صاحب، مولانا شاہ سعید احمد صاحب، موخرالذکر کے پانچوں بیٹے دینی تعلیم سے بہرہ ور ہوئے، ان میں بڑے مولانا جمیل احمد فخرِ خاندان تھے اور سب سے چھوٹے یہی مولانا عثمان احمد تھے، مولانا دین محمد صاحب بھی عالم، اچھے استاد اور نہایت باغ و بہار شخص تھے، یہ مولانا ابوالعرفان ندوی سابق مہتمم دارالعلوم ندوۃالعلماء کے پدر بزرگوار تھے، علم و دین کی اشاعت ان کی زندگی کا خاص مشغلہ تھا، جونپور کی اٹالہ مسجد کا مدرسہ ان کے اہتمام کے زمانے میں بڑی رونق پر تھا۔
مولانا دین محمد صاحب کی جدوجہد سے شاہ گنج کی جامع مسجد میں بھی ایک دینی مدرسہ بدرالاسلام کے نام سے قائم ہوا، جس کے وہی سارے انتظامات اور تعلیمی خدمات انجام دیتے رہے مگر جب...