Siddique, Muhammad
PhD
Pakistan Institute of Engineering and Applied Sciences
Islamabad
Islamabad.
Pakistan
2018
Completed
Computer Science
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10870/1/Muhammad_Siddique_Systems_Engineering_HSR_2018_PIEAS_01.10.2018.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727842608
خون جگر ہونے تک
اپنی کتاب کا دیباچہ لکھنا توحالیؔ جیسے لوگوں کو جچتا ہے جو دیباچہ لکھیں تو تنقید کی پہلی کتاب وجود پا جائے۔میں تو عاجزانہ طور پر چند عروضی نکات پیش کرنا چاہتا ہوں۔میرا یہ دیباچہ سب کے لیے نہیں ہے۔ اس کی دو وجوہات ہیں۔ ایک تو عروضی بحث اس قدر گنجلک اور پیچیدہ ہوتی ہے کہ ہر کسی کو اس سے شغف نہیں ہوتا اور دوسرا جو لوگ عروض پہ دسترس رکھتے ہیںان کے لیے اس وضاحت کی ضرورت نہیں کیوں کہ وہ عروض پہ اس دیباچے سے بہت بہتر کتابیں پڑھ چکے ہیں۔ یہ دیباچہ فقط ان لوگوں کے لیے ہے جو شعر کہتے ہیں اور عروض میں بھی ٹانگ اڑاتے ہیں اورجب کسی شعر کی بحر سمجھ نہ آئے تو اسے بے وزن کہہ دیتے ہیں۔زیادہ تر ہندی بحر کے سلسلے میںان کا رویہ ایسا ہوتا ہے اوراگر ان کے سامنے کسی بڑے شاعر کا مصرع بہ طور نمونہ رکھ دیا جائے تو وہ اسے بھی بے وزن کہنے سے ذرا نہیں ہچکچاتے۔ فاع فاعلن یا فعَل فعولن ان کی سمجھ سے باہر ہو جاتا ہے۔ دراصل ایسے حضرات ہندی بحر کی چند معروف صورتوں کے سوا باقی صورتوں سے آشنا ہی نہیں۔
میرا یہ شعری مجموعہ ہندی بحر میںہی تخلیق ہوا ہے اور ہندی بحر میں خاصا تنوع پایا جاتا ہے۔ہمارے وہ لوگ جو عروض کو سرسری طور پر جانتے ہیں۔اس بحر کو سمجھنے میں ٹھوکر کھاتے ہیں۔وہ ہندی بحر کی چندمعروف صورتوں سے ہی واقف ہیں۔وہ بس اِسے ہی ہندی بحر سمجھتے ہیں مگر ہندی بحر کی متنوع صورتیں ہیں۔ان حضرات کے سامنے اگر کوئی مختلف صورت آ جائے تو وہ اسے سمجھنے سے قاصر رہتے ہیں کیوں کہ وہ ان صورتوں سے آشنا ہی نہیں اور وہ اسی ناآشنائی میں اس مصرعے کو بے وزن کہہ دیتے...