Gathara, Patrick
Graduate School of Media and Communications
MADJ
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
2020
Completed
Digital Journalism
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727868080
مولانامفتی کفایت اﷲ
ٍ افسوس ہے کہ گذشتہ مہینہ ہماری دینی و ملی عمارت کا ایک بڑا ستون گرگیا، اور ۳۱؍ دسمبر کی شب کو حضرت مولانا مفتی کفایت اﷲ صاحب مرحوم نے انتقال فرمایا، مفتی صاحب مرحوم اپنے فضل و کمال، دین و تقویٰ اور فہم و فراست کے لحاظ سے طبقۂ علماء میں نہایت ممتاز اور منفرد شخصیت رکھتے تھے، دینی علوم خصوصاً فقہ و فتاویٰ میں ان کا پایہ بہت بلند تھا ان کی پوری زندگی علمِ دین کی خدمت میں گزری اور وہ نصف صدی سے زیادہ درس و افتا کی مسند پر فائز رہے، دہلی کی مشہور دینی درس گاہ مدرسۂ امینیہ کے صدر مدرس بلکہ اس کے جزو کل تھے، اور یہ مدرسہ انہی سے عبارت تھا، اس علم و تقویٰ کے ساتھ وہ ایک مجاہد کا دل اور مدبر کا دماغ رکھتے تھے، خلافت اور ترک موالات کی تحریک کے زمانہ سے لے کر ہندوستان کی آزادی تک تمام مذہبی و ملّی اور قومی و سیاسی تحریکوں میں ان کا نمایاں حصہ رہا، ایک زمانہ تک جمعیۃ العلماء کے صدر اور کانگریس کے رکن رکین رہے، اور ان دونوں کو ان کی بصیرت اور رہنمائی سے بڑا فائدہ پہنچا۔
مرحوم کا دماغ بڑا نکتہ رس اور سلجھا ہوا تھا، اور ان کی رائے نہایت متین اور صائب ہوتی تھی، پیچیدہ سے پیچیدہ گتھیوں کواپنی فراست سے سلجھادیتے تھے، اس لیے مذہبی اور ملکی و سیاسی دونوں جماعتوں میں ان کا بڑا وزن تھا، ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد میں ان کا خاص حصہ ہے، ملکی سیاست میں وہ اخیر تک کانگریس کے ہم خیال رہے، لیکن جب سے اس پر فرقہ پرستوں کا غلبہ ہوگیا تھا، اور اس میں مسلمانوں کی کوئی حیثیت اور ان کی قربانیوں کی کوئی قدر باقی نہ رہ گئی تھی، عملاً اس سے کنارہ کش...