Niyozov, Sarfaroz
Institute for Educational Development, Karachi
MEd
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
1995
Completed
Education
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727890464
التحریر چوک
کبری الجامعہ کے علاوہ قاہرہ میں دریائے نیل پر ایک پل اور بھی ہے جس کو ۱۲ اکتوبر پل کہا جاتا ہے ۔مسافر دکتور محمود سے وجہ تسمیہ پوچھی تو اس نے کہا عرب اسرائیل جنگ کی یاد میں یہ پل بنایاگیا ہے ۔اس پل کے کنارے قاہرہ ٹاور ہے جس کی بلندی نے باقی عمارتوں کو ماند کر رکھا ہے ۔ ڈوبتے سورج کی سرمئی روشنی میں قاہرہ کے مینار کی نکھری رنگت نقرئی نظر آنے لگی جس نے اس کی وجاہت اور قد کاٹھ میں بڑھوتری پیدا کر دی تھی ۔
۱۲ اکتوبر پل کے دوسرے کنارے ’’التحریر ‘‘کے نام سے ایک بڑا چوک ہے ۔اس نام سے میری شناسائی چند سال پہلے اس وقت ہوئی جب سابقہ مصری صدر حسنِ مبارک کے طویل دور حکومت کے خلاف ایک تحریک شروع ہوئی ۔تحریک جب احتجاج میں بدلی تو مرکزی حیثیت التحریر چوک کوملی جہاں مصری نوجوانوں نے کئی ہفتوں تک دھرنا دیا اور آخر کار حسن مبارک نے پہلے حکومت چھوڑی اور پھر جیل جانا پڑا ۔سیاست کے ماہرین نے اس تحریک کو ’’عرب بہار ‘‘کا حصہ گردانا جو عرب ملکوں میں مطلق العنان بادشاہوں کے خلاف شروع ہوئی تھی ۔بیسوی صدی کی ساتویں دہائی کے اواخر میں ’’مرگ برشاہ‘‘اور ’’شاہ رفت‘‘کی جو آوزیں تہران کی مرکزی شاہراہوں اور چوکوں میں سنی گئی تھیں۔عرب بادشاہوں کو بھی مطلق العنانی کے خلاف ایسی ہی آوازوں کا سامنا کر نا پڑا ۔اس میں کوئی مبالغہ نہیں کہ انقلاب خواہ کتنا ہی پرانا کیوں نہ ہو جائے اس کی داستان ہمیشہ تازہ رہتی ہے۔ امید اور عمل ،بیداری اور خود شناسی ،جنوں اور لہو کی داستان بھی کبھی پرانی ہو سکتی ہے؟زمانہ اس کو بار بار دہراتا ہے فرق صرف نام ،مقام اور وقت کا ہو تا ہے ۔