Shaher Bano
Professional Development Centre, Karachi
MEd
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
2016
Completed
Education
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727900928
حلف الفضول
انسانی معاشرے کے معرض وجود میں آتے ہی مسائل جنم لیتے ہیں ۔ ایک ساتھ مل جل کر زندگی گزرانے کے دوران اختلافات اور تنازعات سر اٹھانے لگتے ہیں ظلم و نا انصافی ‘ رائے کا اختلاف ‘ حقوق و فرائض میں بے اعتدالی کا بازار گرم ہو جاتا ہے حتی کہ نوبت جنگ و جدل تک پہنچ جاتی ہے ۔ توہین آمیزی و بے ادبی ‘ عصمت دری اور مال و اسباب پر قبضہ جما لینا معمول بن جاتا ہے ۔ یہ چیزیں معاشرے کے امن و سکون کو تہہ و بالا کر دیتی ہیں‘ جس سے معاشرے کی ترقی کا پہیہ رک جاتا ہے ۔ معاشی اور معاشرتی نمو کا عمل تعطل کا شکار ہو جاتا ہے ۔ جزیرہ نمائے عرب میں کوئی باقاعدہ اور منظم حکومت نہیں تھی اس وقت عدالتیں بھی نا پید تھیں ،جہاں مظلوم اپنے حق کے حصول کے لیے ان کے دروازے پر دستک دے سکتا ۔ تمام عرب قبائلی نظام میں جکڑا ہو ا تھا ۔ قبیلے کا سردار ہی طاقت کا سر چشمہ ہوتا تھا اور اس کا حکم ماننا ازبس ضروری تھا ۔ قبائل خود ہی اپنے معاملات کو نمٹاتے تھے ۔ کوئی قبیلہ کسی دوسرے قبیلہ کے فرد کو قتل کر دیتا تو مقتول کا قبیلہ صرف اپنے فرد کے قاتل کو ذمہ دار نہیں ٹھہراتا تھا بلکہ قاتل کا پورا قبیلہ اس کے نشانے پر ہوتا تھا اور یہ انتقامی آگ کبھی سلگتی اور کبھی بھڑکتی رہتی تھی ۔ اس قبائلی نظام میں یہ خرابی بھی تھی کہ کمزور قبیلہ طاقت ور سے اپنا انتقام لینے سے قاصر تھا اور دل ہی دل میں کڑھتا رہتا تھا ۔ اس وجہ سے کئی قبائل کا متحدہ محاذ قائم تھا اس صورت میں اگر کسی کمزور قبیلہ پر وار ہوتا تو وہ اپنے متحدہ قبائل...