Fehmi, Alia
Professional Development Centre, Karachi
MEd
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
2015
Completed
Education
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727913600
ڈاکٹر میرولی الدین
افسوس ہے کہ یکم دسمبر ۱۹۷۵ء کو نامور فلسفی و صوفی اور مشہور مصنف و معلم ڈاکٹر میرولی الدین صاحب نے اپنے وطن حیدرآباد میں انتقال کیا، وہ اسی (۸۰) کے پیٹے میں تھے، ایک سال سے ان کی علالت کا سلسلہ جاری تھا، مرحوم کی تعلیم جامعہ عثمانیہ حیدرآباد میں ہوئی، یہاں سے فلسفہ میں ایم۔اے کرنے کے بعد لندن تشریف لے گئے، بیرسٹری کی تعلیم کے ساتھ کیمبرج یونیورسٹی سے فلسفہ کی اعلیٰ ڈگری حاصل کی، ۱۹۳۳ء میں جامعہ عثمانیہ میں فلسفہ کے استاذ مقرر ہوئے اور پھر اسی شعبہ کے صدر ہوکر ۱۹۶۰ء میں ریٹائر ہوئے اور کئی سال سے خانہ نشین ہوگئے تھے، تاہم تصنیف و تالیف کا مشغلہ جاری تھا۔
ڈاکٹر صاحب نے اردو اور انگریزی میں بہت سی کتابیں یادگار چھوڑی ہیں، انگریزی اور عربی کی بعض کتابوں کے ترجمے بھی کئے ان کو دارالمصنفین سے بھی بڑا تعلق تھا، ایک زمانہ میں ان کے مضامین معارف میں برابر شائع ہوتے رہے، ان کی پہلی کتاب ’’فلسفہ کی پہلی کتاب‘‘ یہیں سے چھپی تھی۔ یہ ریپوپارٹ کی پرائمر آف فلاسفی کا اردو ترجمہ ہے جس کو انھوں نے جامعہ عثمانیہ کے سلسلہ نصاب تعلیم کے لئے تیار کیا تھا، ’’رسالہ اخلاقیات‘‘ کے نام سے بھی ایک کتاب میڑک کے نصاب کے لئے لکھی تھی، ’’مراقبات‘‘ ان کی اہم کتاب ہے، یہ بظاہر تو حزب و اور ادکی کتاب معلوم ہوتی ہے مگر نفسیات کے اس مسلمہ اصول کے مطابق کہ انسان پر جس قسم کے خیالات کا غلبہ ہوتا ہے، اسی قسم کے اثرات اس کے خارجی اور باطنی وجود میں بھی لازماً ظاہر ہوتے ہیں، انھوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ دینی تعلیمات اور ایمانیات و عقائد پر پختہ یقین و ایمان نہ صرف مذہبی عقیدت کے لحاظ سے بلکہ نفسیاتی اصول سے بھی انسان کی...