Hussain, Mumtaz
Professional Development Centre, Karachi
MEd
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
2011
Completed
Education
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727915374
لے سانس بھی آہستہ
’’لے سانس بھی آہستہ‘‘مشرف ذوقی کا اکیسویں صدی میں لکھا گیا ایک بہت بڑا ناول ہے جو حلال و حرام کی تمیز، جائز و ناجائز کو ایک الگ نظرسے دیکھتے ہوئے ایک الگ مقام پر لے جاتا ہے۔اس ناول کو پڑھتے ہوئے قاری نفسیاتی الجھن کا شکار ہو جاتا ہے۔کیونکہ اس میں کچھ ایسی باتوں کو جو معاشرے میں کبھی بھی گفتگو کا درجہ حاصل نہیں کرتیں اور پس پردہ سر اٹھا کر دم توڑ دیتی ہیں، وجود ختم ہو جاتا ہے اور خلش باقی رہ جاتی ہے اور اسی خلش کو انسان اپنے اندر دبائے خود بھی دنیا سے رخصت ہو جاتا ہے۔ان باتوں کو اسے قلم بند کرنا کافی مشکل رہا ہو گا کہ کس طرح ایک مہذب انسان اخلاقیات کی دیوار کو گرا دیتاہے اور تمام تر حدوں کو پس پشت ڈال کر رستہ تبدیل کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ مشرف ذوقی کے ناول میں ایک الگ ہی دنیا آباد ہے۔جہاں تہذیب ختم ہو رہی ہے یا اس کا انداز بدل رہا ہے اور دنیا میں کیا کیا مسائل ابھر رہے ہیں وہاں مصنف نے اس المیہ کو واضح کیا ہے کہ انسان جتنی بھی ترقی کرلے بے شک ترقی کی جدوجہد کو پار کرتا ہوا زندگی کی ہر خواہش کو پورا کر لے پھر بھی وہ اپنے اندر کے جانور کو ختم نہیں کر سکتا۔بات یہاں یہ سامنے آتی ہے کہ کیسی ترقی، کس کی ، کہاں کی ترقی، جب انسان اپنے اندر کا جانور ہی ختم نہیں کر پایا۔مصنف نفسیات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے نظر آتا ہے اور بتاتا ہے کہ ایک فکشن نگار تب تک ایک اچھا فکشن قطعی تخلیق نہیں کر سکتا جب تک وہ انسان کی سائیکی پرگرفت نہ کر لے۔ انسان کے سماجی روابط اورنفسیات کا...