Rehman Ali Balti
Professional Development Centre, Karachi
MEd
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
2014
Completed
Education
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727926390
سیالکوٹ میں اردو شاعری کا ارتقاء(۱۹۴۷ ء تا۲۰۱۰)
سیالکوٹ ایک تاریخی اور ادبی خطہ رہا ہے۔ اس کی تاریخ پانچ ہزار سال پر محیط ہے ۔یہ خطہ جغرافیائی لحاظ سے اس مقام پر واقع ہے جہاں کئی آبی گذرگاہیں ہیں۔ کشمیر اور پنجاب کے دیگر تجارتی شہروں سے اس کا قریبی رابطہ ہے۔ سیالکوٹ تاریخی، ثقافتی، سماجی، تہذیبی، علمی اور ادبی لحاظ سے لاہور اور دوسرے ادبی، ثقافتی، تہذیبی، تاریخی اور علمی شہروں سے کسی طور پر بھی کم نہیں ۔ اس شہر کی ثقافت توانائی اور رنگا رنگی لیے ہوئے ہے۔ یہاں کے میلے ٹھیلے، روایتی تہوار اور دیگر ثقافتی سرگرمیاں اس خطے کو ہمیشہ ممتاز کرتی رہی ہیں۔
سیالکوٹ کو اقبال و فیض کے مولد ہونے کا لا زوال فخر حاصل ہے۔ یہ ایک صنعتی شہر ہے۔ اس کی آبادی تقریباً تیس لاکھ سے زیادہ نفوس پر مشتمل ہے سر زمین سیالکوٹ صدیوں کی انسانی تہذیب و تمدن اور ادب و ثقافت کا عظیم الشان گہوارہ ہے ۔ اس دھرتی کے تاریخی آثار مدت سے مورخین و ماہرین آثار قدیمہ کی دلچسپی کا سامان بھی رہے ہیں ۔ یہاں کی تہذیب ٹیکسلا اور موہنجو ڈارو کی تہذیبوں کے ہم پلہ ہے۔
سیالکوٹ کی مٹی بڑی زرخیز اور مردم خیز ہے ۔سرزمین سیالکوٹ نے علم و ادب اور فنون لطیفہ کے میدانوں میں گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں۔ اس خطے کے باشندوں نے پاکستان کی صنعتی و اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ علم و فن کی خدمت بھی جاری رکھی ۔ ماضی میں ملا کمال کشمیری ، ملا عبدالحکیم سیالکوٹی، امین حزیں سیالکوٹی ، اثر صہبائی، مرزا ریاض اور غلام الثقلین نقوی نے علمی وادبی حوالے سے سیالکوٹ کا نام روشن کیا۔ مولوی میر حسن ، مولوی ابراہیم میر، ڈاکٹر جمشید راٹھور اور یوسف سلیم چشتی نے علم کی پیاس بجھائی۔...