Jessani, Shairose Irfan
Institute for Educational Development, Karachi
MEd
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
2007
Completed
Education
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727955387
شاعرؔ صدیقی کی متفرق شاعری
حمد
یہ شعری ادب کی وہ صنفِ سخن ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی تعریف بیان کی جائے ۔عطاء الرحمٰن نوری اپنی کتاب ’’اْردو اصناف ادب‘‘ میں حمد کی تعریف کرتے ہوئییوں لکھتیہیں:
’’حمد ایک عربی لفظ ہے جس کے معنی ’’تعریف‘‘ کے ہے۔اللہ کی تعریف میں کہی جانے والی نظم کو’’حمد‘‘کہتے ہیں‘‘(۱)
اردو کی دیگر اصنافِ سخن میں حمد کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ حمد کا تعلق چوں کہ براہِ راست اللہ تعالیٰ کی ذاتِ گرامی سے ہے اس لیے اردو زبان کے شعرا نے حمد کو بڑی اہمیت دی ہے۔ اردو کے دیگر شعرا کی طرح شاعرؔ صدیقی نے بھی حمدیہ شاعری کی ہے۔ اُن کی حمدیہ شاعری اْن کی مذہبی عقیدت مندی اورجذبات کی عکاسی کرتی ہے۔اگر چہ اْن کا حمدیہ کلام اتنا زیادہ نہیں ہے تاہم جوبھی ہے وہ معیار کے لحاظ اپنی مثال آپ ہے۔شاعرؔنے خالق حقیقی کی ثنا وتوصیف بیان کرنے میں ہنر مندی کے ساتھ ساتھ اپنے عجز اور انکساری کا مظاہر ہ بھی کیا ہے۔شاعرؔکے حمدیہ اشعار خالق کائنات پرکامل یقین واعتماد کے مظہر ہیں۔ اْنہوں نے بڑی عقیدت مندی کیساتھ اپنے رب کی تعریف وتوصیف بیان کی ہے۔اللہ سے بے پناہ محبت وعقیدت کی یہ جھلک محض نظموں تک محدود نہیں بلکہ دیگر اصنافِ سخن یعنی قطعہ ،باعی،اور دوہے میں بھی پوری شان کے ساتھ نمایاںہے۔حمد لکھنے کے لیے جو علمیت اور مطالعہ اسلام درکا ہوتا ہے شاعرؔصدیقی اس سے خوب بہرور ہے۔
مناجات
کلیات کے آغازمیں مناجات شامل ہیں جس میں شاعرؔنے اللہ سے دل کی وسعت اور فکر کی گہرائی مانگنے کے ساتھ ایسی بینائی مانگنے کی دْعا کی ہے جو اللہ کے جلوؤں کو دیکھنے کی صلاحیت رکھتی ہو:
دل میں وسعت دے میرے فکرکو گہرائی دے
ساتھ جو دے تیرے جلووں کا وہ بینائی دے
میری تقدیر میں رسوائی...