Issa, Asya Iddi
Institute for Educational Development, Karachi
MEd
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
2006
Completed
Education
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727956212
پھول کی پتی سے کٹ سکتا ہے ہیرے کا جگر
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اسا تذہ کرام اور میرے ہم مکتب شاہینو!آج مجھے جس موضوع پرتقر یر کرنی ہے وہ ہے:’’پھول کی پتی سے کٹ سکتا ہے ہیرے کا جگر‘‘
صاحبِ صدر!
اس کائناتِ رنگ و بو میں جہاں تک نظر دوڑائیں مظاہر فطرت چشم ہائے بنی نوع انسان کو تر و تازہ کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں، کائنات کی جملہ رنگینیاں اوربو قلمونیاں اپنی مظاہر فطرت کے وجود کی مرہون منت ہیں۔ ان کے حسن کو دستِ انسانی نے چار چاندلگا دیئے ہیں۔ اور ایسے ایسے کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ہیں کہ عقل محو حیرت ہے اور ناممکن امور کو ممکن کر دکھایا ہے۔
شاعراپنے شعر کے اس مصرعے میں جہاں عقل و شعور کی اہمیت کو اجاگر کرنا چاہتا ہے وہاں محنت اور مشقت کی خو پیدا کرنے کا خواہاں بھی ہے۔
صدرِذی وقار!
تاریخ کی ورق گردانی کریں تو پتہ چلتا ہے کہ عظیم لوگ اگر عظمت کی معراج پر فائز ہوئے ہیں تو محنت سے آسمان کی بلندیوں کومس کیا ہے تو محنت سے، زمین کی گہرائیوں میں سراغ رسانی کی ہے تو محنت سے،سمندروں میں غواصی کر کے ہیرے جواہرات تلاش کیے ہیں تو محنت سے، پہاڑوں کو کاٹ کر شاہراہیں بنائی ہیں تو محنت سے، الغرض کائناتِ ارض وسماء میں جو شاہکار نظر آرہے ہیں، یہ سب محنت و مشقت کا شاخسانہ ہیں۔
معزز سامعین!
ناممکن کو ممکن بنایا جا سکتا ہے، عقل سلیم کے ذریعے قوت استدلال کو استعمال کر کے بڑے بڑے مسائل کا حل تلاش کیا جاسکتا ہے لیکن مردناداں کے لیے نرم زبان کا استعمال سعیٔ لا حاصل بھی ہے اور وقت کا ضیاع بھی!
محترم صدر!
عقل و...