Rarieya, Jane
Institute for Educational Development, Karachi
MEd
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
1999
Completed
Education
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727969517
مولانا شاہ عبدالرحیم مجدّدیؒ
دینی حلقوں میں مولانا عبدالرحیم مجددی صاحب کی وفات کی خبر بڑے رنج و غم کے ساتھ سنی جائے گی، ان کے جدامجد حضرت مولانا شاہ ہدایت علی صاحبؒ سلسلہ نقشبندیہ مجدّدیہ کے ایک بڑے شیخ طریقت تھے جن کی ذات سے جے پور (راجستھان) میں مدتوں رشد و ہدایت کا چراغ روشن رہا، وہ صاحب تصانیف بھی تھے، حضرت مجدّد الف ثانیؒ کے مکتوبات کا اردو ترجمہ ’’درلاثانی‘‘ کے نام سے کیا تھا، انہی کے سایہ عاطفت میں مولانا عبدالرحیم صاحب کی پرورش و پرداخت ہوئی۔ مولانا مفتی محمد رضا انصاری مرحوم اور دوسرے علمائے فرنگی محل سے درسیات کی تکمیل کی سلوک و تصوف کی منزلیں اپنے بزرگوار کی رہنمائی میں طے کر کے خود بھی شیخ کامل ہوئے اور جب ان کے انتقال کے بعد ان کی مسندِ ارشاد پر متمکن ہوئے ان کا فیض بہت وسیع اور عام ہوگیا۔
مولانا کی تعلیم و تربیت قدیم طرز پر ہوئی تھی اور وہ ایک صاحب ورع و تقویٰ بزرگ اور شریعت و طریقت کے جامع شخص تھے مگر ان میں ایجاد و اختراع کی قابلیت بھی تھی اور وہ زمانے کے حالات و مسائل اور وقت کی ضرورتوں اور تقاضوں سے بھی واقف تھے، علاوہ ازیں وہ مخلص اور بڑے عملی شخص تھے، انھوں نے اپنے دادا کے کاموں کو وسعت و ترقی بھی دی اور ان میں اضافہ بھی کیا، ان کا سب سے بڑا کارنامہ جامعۃ الہدایۃ کا قیام ہے، جس کو وہ قدیم و جدید تعلیم اور عصری علوم سائنس اور ٹکنالوجی کا مرکز بنانا چاہتے تھے۔ اپنی اسی خصوصیت کی وجہ سے انھوں نے اپنی اولاد کو دارالعلوم ندوۃالعلما میں داخل کیا۔
دسمبر ۱۹۸۵ء میں مولانا عبدالرحیم صاحب نے جامعۃ الہدایۃ کے افتتاح کی تقریب بڑے اہتمام سے منائی تھی جس کا دعوت نامہ ازراہِ کرم مجھے...