Murtaza, Khusfuner
Institute for Educational Development, Karachi
MEd
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
2000
Completed
Education
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727989409
رشید آفریںؔ
رشید آفریںؔ(۱۹۳۸ئ۔پ) کا اصل نام محمد رشید ہے۔ آپ محلہ مجید پورہ سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ایم۔اے اردو پنجاب یونیورسٹی سے کیا۔ آپ بچپن سے ہی شعر و شاعری کر رہے ہیں۔ اکبر لاہوری سے شاعری میں اصلا ح لیتے تھے(۹۰۱) آپ کا شعری کلام ماہنامہ’’حور‘‘ لاہور ماہنامہ’’شمع‘‘،لاہور ماہنامہ ’’ماہِ نو‘‘ لاہور ماہنامہ’’اقدار‘‘ کراچی ماہنامہ’’رابطہ‘‘ کراچی ماہنامہ ’’نئی قدریں ‘‘ حمید آباد ،ماہنامہ’’ادبِ لطیف‘‘ لاہور ،ماہنامہ ’’ادبی دنیا‘‘ لاہور ،ہفت روزہ’’برمنگھم‘‘ برطانیہ، ماہنامہ ’’اوراق‘‘ لاہور اور دیگر ملکی اور بین الاقوامی رسائل و جرائد میں شائع ہوتا رہا۔ ’’وجہ آفریں‘‘ آپ کا پہلا شعری مجموعہ ہے جسے مکتبہ فردوس سیالکوٹ نے ۱۹۷۲ء میں شائع کیا۔ دستِ ساحل‘‘ آفریںؔ کا دوسرا شعری مجموعہ ہے جسے الحمد پبلی کیشنز نے ۱۹۹۵ء کو طبع کیا۔ ’’دامن احساس‘‘آپ کا تیسرا شعری مجموعہ ہے جسے الرزاق پبلی کیشنز نے ۲۰۰۲ء میں شائع کیا۔ ’’فخر دو عالم‘‘ رشید آفریں کا چوتھا شعری مجموعہ ہے جو نعتیہ شاعری پر مشتمل ہے۔
رشید آفریں غزل کے شاعرہیں لیکن غزل کے ساتھ ساتھ انھوں نے نظم ،حمد ،منقبت،سلام ،نعت اور قطعات بھی لکھے ہیں۔ کشمیریات کے حوالے سے خصوصاً ان کی نظمیں دردو غم میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ اور کشمیر سے ان کی محبت کی عکاسی کرتی ہیں۔اس کے علاوہ قومی ترانے ،قومی و ملی نظمیںاور بانیانِ پاکستان کے حوالے سے لکھی نظموں میں وطنیت اور قومیت کا واضح اظہار ملتا ہے۔
رشید آفریں ادب میں مقصدیت کے قائل ہیں ان کے ہاں غیر مقصدی ادب کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ ان کی شاعری میں روایت اور جدت کا امتزاج پایا جاتا ہے۔ ان کا لہجہ پر درد اور موثر ہے۔ انھوں نے اپنی شاعری کو پورے سماج کا ترجمان بنایا ہے۔ ان کی نظموں میں روانی و برجستگی اور خلوص فن کی صداقت کی جیتی جاگتی تصویریں نظر آتی ہیں۔محسن بھوپالی رشید آفریں...