Jatoi, Zahid Ali
Institute for Educational Development, Karachi
MEd
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
2008
Completed
Education
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727989777
چونچال (۱۹۱۰ء۔۱۹۸۵ء) کا اصل نام بشیر احمد اور چونچالؔ تخلص کرتے تھے۔ چونچال سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ (۵۳۴) ان کی زندگی عسرت اور عدم آسائش کا شکار رہی لیکن وہ اپنے وقت میں مشاعروں کے مقبول ترین شعرا میں شمار ہوتے تھے۔ ان کا ایک شعری مجموعہ ’’منقار‘‘ دوست پبلی کیشنز اسلام آباد نے ۲۰۰۰ء میں شائع کیا۔ جو طنز یہ ومزاحیہ شاعری پر مشتمل ہے۔ اس کتاب میں غزلیں ،نظمیں اور قطعات شامل ہیں۔ یہ مجموعہ ایک سو پچاس صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کتاب کے آغاز میں کامران مسعود کا مضمون’’ابتدائیہ‘‘ اصغر سودائی کا مضمون ’’چونچال ایک منفرد شاعر ‘‘،انور مسعود کا مضمون’’سیالکوٹ کا واحد ظریف شاعر‘‘ اور ضمیر جعفری کا تبصرہ ’’کلام بولتا ہے ‘‘ شامل ہیں۔
’’منقار‘‘ کے علاوہ ان کا کلیات زیر ترتیب ہے ابھی تک ان کا مجموعی کلام دسیتاب نہیں ہو سکا۔
بشیر احمد چونچال عظیم مزاح نگار شعرا میں ایک امتیازی حیثیت رکھتے تھے۔ اس امر کے کہ وہ عصر حاضر کے مزاح نگاروں میں صفِ اول کے شاعر تھے انھیں وہ مقام و مرتبہ نہ مل سکا جو ان سے کم تر درجے کے شاعروں کو مل چکا ہے یا مل رہا ہے۔اصغر سودائی چونچالؔ کی عظمت کے حوالے سے رقم طرا ز ہیں:
اگر میں یہ کہوں کہ چونچالؔ اکبر الہ آبادی کے بعد دوسرا بڑا شاعر ہے ۔ جس نے فلاح قوم کا بیڑا اٹھایا اور ساری عمر اسی دشت کی سیاہی میں گزار دی تو ہر لحاظ سے یہ ایک ایسا دعویٰ ہو گا جس کی دلیل ان کا کلام ہے۔(۵۳۵)
اپنے مضمون’’سیالکوٹ کا واحد ظریف شاعر‘‘ میں انور مسعود چونچال سیالکوٹی کے حوالے سے لکھتے ہیں:
میں سمجھتا ہوں کہ سیالکوٹ کے واحد ظریف شاعر چونچال بھی عدیم المثال ہیں۔...