Mehrunnisa,
Institute for Educational Development, Karachi
MEd
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
2000
Completed
Education
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727991761
مولانا محمد بن موسیٰ سملکی
جوحضرات دارالعلوم دیوبند سے عموماً اورحضرت الاستاذ مولانامحمد انورشاہ الکشمیری سے خصوصاً تعلق ورابطہ رکھتے ہیں، اُن کویہ معلوم کرکے بڑاصدمہ ہوگا کہ پچھلے دنوں مولانا محمد بن موسیٰ میاں سملکی کاانتقال جوہانسبرگ (جنوبی افریقہ) میں ہوگیا، موصوف گجرات کے ایک نہایت معزز اورمتمول خاندان کے چشم وچراغ تھے، اﷲ تعالیٰ نے اس خاندان کودولت اور دین دونوں نعمتوں سے مالا مال کیاہے، چنانچہ تجارت کے سلسلہ میں یہ خاندان ایک عرصہ سے جوہانسبرگ میں مقیم ہے اوردین داری کے تقاضہ سے اس خاندان کو دارالعلوم دیوبند اوراس کے اکابر سے دیرینہ وپختہ عقیدت و ارادت مندی کا تعلق رہا ہے، اسی تعلق کا نتیجہ تھاکہ مرحوم دارالعلوم دیوبند آئے، اورچند سال رہ کر علومِ دینیہ و اسلامیہ کی تحصیل وتکمیل کی۔راقم الحروف بھی اس زمانہ میں دیوبند میں زیرِ تعلیم تھا اور مرحوم ہم درس وخواجہ تاش تھے۔ مرحوم کا مقصد صرف رسمی طور پر پڑھنا پڑھ لینا نہیں تھا بلکہ روحانی اوراخلاقی تعلیم وتربیت حاصل کرنا بھی تھا،اس لیے اوقاتِ درس کے علاوہ وہ حضرات اکابر کی خدمت میں حاضر رہتے اوراُن کافیضِ صحبت اُٹھاتے تھے۔اس سلسلہ میں اُن کو حضرت شاہ صاحب ؒ سے خاص تعلق پیدا ہوا، جس نے بڑھتے بڑھتے یہ صورت اختیار کرلی کہ گویا مرحوم حضرت الاستاذ کے خاندان کے ایک فرد ہی تھے۔ اُن کو حضرت کے ساتھ صرف عقیدت وارادت نہیں بلکہ درحقیقت عشق تھا، اور اس تعلق کی بناپر حضرت الاستاذ کے تمام تلامذۂ خصوصی کے ساتھ بھی اُن کا معاملہ اور برتاؤ بالکل برادرانہ تھا۔ قدرت نے انہیں سب کچھ دے رکھاتھا،اس لیے انھوں نے خود حضرت ؒ کی زندگی میں آپ کی اور آپ کی وفات کے بعد آپ کے متعلقین کی دل وجان سے عمربھر وہ خدمت کی کہ کسی شاگرد نے کم کسی استاد کی ایسی خدمت کی...