Suleiman Jecha Ahmada
Institute for Educational Development, Karachi
MEd
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
2006
Completed
Education
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676728015927
آہ! لعلِ شب چراغِ ہند
[پنڈت جواہر لال نہرو]
افسوس ہے آخر وہی ہواجس کاچند مہینوں سے کھٹکا لگاہوا تھا،یعنی ۲۷؍ مئی کو ہمارے ملک کے محبوب وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو ۷۴ بر س کی عمر میں اِس دنیا سے رخصت ہوگئے اور پورے ملک کوماتم کدہ بناگئے۔ دنیا میں عام طور پربڑے آدمی دوقسم کے ہوتے ہیں، ایک وہ جو دماغ اورذہن کے اعلیٰ کمالات و اوصاف کے حامل ہوں اور دوسرے وہ جو قلب ونظر کے پاک اوراُن کی خوبیوں اور اچھائیوں کے جامع ہوں، ایسے لوگ بہت کم ہوتے ہیں جواِن دونوں قسم کے کمالات سے سرفراز ہوں۔ پنڈت جی کسی تیسری قسم کے بڑے لوگوں میں سے تھے، اُن کی زندگی سب لوگوں اورخصوصاً نوجوانوں کے لیے سرتاپا درس عبرت تھی۔ وہ ایسے گھرانہ میں پیدا ہوئے جہاں خدا کادیا کیا کچھ نہیں تھا،بالکل عنفوانِ شباب میں جب وہ انگلینڈ سے اپنی اعلیٰ تعلیم ختم کرکے وطن واپس آئے توحسن و شباب ،اعلیٰ تعلیم،بے پناہ دولت وثروت ،اعلیٰ خاندان اور وجاہت غرض کہ مادی اسبابِ عیش وتنعم میں سے ایسی کون سی چیز تھی جواُن کے پاس بافراط موجود نہ ہو، اوراس لیے زمانہ کے عام مذاق کے مطابق ان کے لیے بہت آسان تھا کہ ’’بابر بعیش کوش کہ عالم دوبارہ نیست‘‘ کے فلسفہ پرعمل پیراہوتے اور اپنی زندگی کوخیّام کی خیالی جنت کے مادی پیکر میں گزار دیتے ۔لیکن ۱۹۱۶ء میں جب پہلی مرتبہ ان کی ملاقات مہاتما گاندھی سے ہوئی تو اس پیرِدانا کی پہلی نگاہ نے اِس نوجوان کی آرزؤوں اورتمناؤوں کی دنیا میں ایک انقلابِ عظیم پیداکردیا اوراس نوجوان نے اُسی وقت پھولوں کی سیج اور شبستانِ عیش کے بجائے اپنے لیے خار زار آلام و مصائب اور قید ومحن کی راہ کاانتخاب کرلیا،اوراپنا سب کچھ اس کے لیے قربان کردیا۔اُس زمانہ میں پنڈت جی یاکسی...