Salim Said Ahmed
Internal Medicine (East Africa)
MMed
Aga Khan University
Private
Karachi
Sindh
Pakistan
2014
Completed
Medicine
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676728054266
مسلسل جدوجہد کا میابی کی کنجی ہے
ایک بچہ ہاتھ میں کتابوں سے بھرا بیگ اٹھائے خراماں خراماں گاؤں کے مشرقی کونے پر موجود سکول کی جانب جارہا تھا۔ چہرے پر بشاشت کے آثار نمایاں تھے۔ کسی منزل پر پہنچنے کا شوق دامن گیرتھا، اپنے بوڑھے والدین اور بہن بھائیوں کی خدمت کا جذ بہ بھی پیش نظر تھا۔ یہی شوقِ تعلیم اس کو اپنے مقصد کی تکمیل کے لیے ممدو معاون ثابت ہوسکتا تھا۔ اس کے شب و روز حصول مقصد کی لگن میں گزررہے تھے۔ دریں اثناء اچانک جاں گسل صدمہ پیش آیا اور اس کے ارمانوں پر پانی پھیر گیا۔ آفت آسمانی سیلاب کی صورت میں اس کے گھر کو قبرستان بنا کر چلی گئی۔ اور گھر کا جملہ سامان عذاب کی صورت میں آنے والے سیلاب نے ختم کر دیا۔ اپنی اس گفتگو کے دوران اس کی آنکھوں میں آنسوؤں کی شکل میں نمی کے آثار نمایاں تھے۔ عظیم منصب پر فائز شخص نے موونگ چئیر پراپنے جسم کو دائیں بائیں متحرک کرتے ہوئے اپنی کامیابی کے راز کو فاش کیا اور کہا کہ شوق اگر چہ کا میابی کے لیے یوں ہے جیسے مچھلی کے لیے پانی ، زندہ رہنے کے لیے خوراک، اور سانس لینے کے لیے ہوا، لیکن شوق کے ساتھ محنت اور مشقت نہ اٹھائی جائے تو صرف شوق بلبلہ بر آب ثابت ہوگا۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم ہے کہ استقامت کرامت سے بھی بڑھ کر ہے۔ ایک شخص محنت شاقہ کا بارگراں اُٹھاتا ہے لیکن اس میں بے قاعدگی کا عنصر موجود ہے، باقاعدگی اور تسلسل کا فقدان ہے تو اس کی محنت رنگ نہیں لائے گی ، اس کے گلشن میں بہارنہیں آئے گی، اس کے کھیت و کھلیان کشتِ زعفران کا نمونہ پیش نہیں کریں گے، اس کے طائران خوش الحان...