Nazir Ahmed Bhutta
PhD
The Islamia University of Bahawalpur
Bahawalpur
Punjab
Pakistan
2019
Completed
Islamic Studies
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/13290/1/Nazir%20ahmed%20bhutta%20islamic%20studies%202019%20iub%20prr.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676728103741
سید سبط علی صبا(۱۹۳۵ء۔۱۹۸۰ء) کا اصل نام سبطِ علی اور صباؔ تخلص کرتے تھے۔ آپ سیالکوٹ کے قصبہ کوٹلی لوہاراں میں پیدا ہوئے۔ سبط علی صباؔ ابتدائی تعلیم کے بعد پاکستان فوج میں بھرتی ہو گئے۔ ۱۹۶۵ء کی جنگ میں لاہور محاذ پر بھارتی فوجیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ پاک بھارت جنگ کے دوران بھی آپ نے چند بڑی نظمیں لکھیں جو ہفت روزہ’’واہ کاریگر‘‘ واہ کینٹ اور ہفت روزہ’’ہلال‘‘ راولپنڈی میں شائع ہو چکی ہیں۔ آپ نے ۱۹۶۸ء کی عوامی جمہوری تحریک اور مقامی مزدور تحریکوں میں بھرپور حصہ لیا۔(۸۹۰)صباؔ کا شعری کلام ماہنامہ’’فنون‘‘ ماہنامہ’’ہلال‘‘ مجلہ’’ہماری زبان‘‘ دہلی’’ماہ نو‘‘ لاہور اور دیگر ملکی رسائل و جرائد میں شائع ہوتار ہا ہے۔ مجلس تصنیف و تالیف واہ کینٹ نے ۱۹۸۶ء کو سبط علی صبا کا شعری مجموعہ ’’طشت مراد‘‘ شائع کیا۔ سید سبط علی صباؔ نے پچاس کی دہائی میں باقاعدہ شاعری شروع کی تھی۔ صباؔ ابتدائے شاعری سے ہی طبقاتی اور رزمیہ طرز فکر کے حامل فنکا ر تھے۔ صبا ؔکی غزل کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کے ہاں کسی تحریک یا نظریہ سے وابستہ طبقاتی شعور نہیں بلکہ وہ پوری دنیا کو ظالم اور مظلوم ،حاکم اور محکوم ،جابر اور مجبور ،امیر و غریب ،جاگیر دار اور کسان اور آجر اور مزدور کے حوالے سے دیکھتے ہیں۔ ان کی شاعری کرہ ارض کے ہر مظلوم کے ساتھ غیر مشروط و فاداری کا اعلان کرتی ہے۔ احمد ندیم قاسمی اس حوالے سے رقم طراز ہیں:
وہ اپنے آنگن سے باہر کی دنیا تک چار طرف جب چھینا جھپٹی کے مناظر دیکھتا تھا اور زر پرست معاشرے میں پسنے والے کروڑوں عوام پر نگاہ ڈالتا تھا تو ایسا ایسا قیامت کا شعر کہہ جاتا تھا کہ تجربات اور محسوسات کی اتنی صداقت اور ساتھ ہی خیال کی اتنی...