Mohib-Ul-Nabi, ,
PhD
The Islamia University of Bahawalpur
Bahawalpur
Punjab
Pakistan
2015
Completed
Islamic Studies
Urdu
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/13392/1/Mohib_un_nabi_islamic_studies_soft_2015_20.6.18_IUB_bahawalpur.doc
2021-02-17 19:49:13
2023-01-30 18:23:19
1676728143312
ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ
ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ (۱۸۷۷ء ۔ ۱۹۳۸ئ) سیالکوٹ کے محلہ چوڑی گراں میں پیدا ہوئے۔ ’’اسرارِ خودی‘‘ علامہ کی پہلی شعری تصنیف ہے جو ۱۲ ستمبر ۱۹۱۵ء میں شائع ہوئی۔ یہ کتاب فارسی زبان میں فلسفہ خودی کے موضوع پر لکھی گئی ہے۔ کیمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر نکلسن نے اس کا انگریزی زبان میں ترجمہ کیا۔ دوسری کتاب رموز بے خودی ۱۰ اپریل ۱۹۱۸ء میں شائع ہوئی۔ یہ کتاب اسرارِ خودی ہی کی توسیع تھی اور تسلسلِ خیال۔ علامہ نے اسے اسرارِ خودی خودی کا حصہ دوم قرار دیا۔(۱۹۴) ’’پیامِ مشرق‘‘ علامہ اقبال کی تیسری تصنیف ہے۔ یہ شعری مجموعہ فارسی زبان میں ہے جو ۹ مئی ۱۹۲۳ء میں شائع ہوا۔ جرمنی کے شہرت یافتہ مستشرق ڈاکٹر ہانسی مائنکے نے اس شعری مجموعے کا جرمنی زبان میں ترجمہ کیا۔ اقبال کا چوتھا شعری مجموعہ ’’بانگ درا‘‘ اردو زبان میں ۳ ستمبر ۱۹۲۴ء میں شائع ہوا۔ ’’بانگِ درا‘‘ میں اقبال کا ابتدائی اردو کلام ہے۔ پہلے حصے میں ابتداء سے ۱۹۰۵ء تک کا کلام اور دوسرے حصے میں ۱۹۰۵ء سے ۱۹۰۸ء تک کا کلام ہے۔ ’’زبورِ عجم‘‘ اقبال کا پانچواں شعری مجموعہ ہے جو جون ۱۹۲۷ء میں شائع ہوا۔ یہ مجموعہ فارسی زبان میں ہے۔ ’’جاوید نامہ‘‘ اقبال کا چھٹا فارسی شعری مجموعہ ہے جو فروری ۱۹۳۲ء میں شائع ہوا۔ ’’مسافر‘‘ (مثنوی) کا آغاز اقبال کے سفرِ افغانستان سے واپسی پر ہوا۔ اس کی اشاعت ۱۹۳۴ء میں ہوئی۔ ’’بالِ جبریل‘‘ اقبال کا ساتواں اردو شعری مجموعہ ہے جو جنوری ۱۹۳۵ء میں شائع ہوا۔ یہ مجموعہ غزلیات اور مختلف عنوانات پر نظموں پر مشتمل ہے۔ اقبال کا آٹھواں شعری مجموعہ ’’ضربِ کلیم‘‘ جولائی ۱۹۳۲ء میں شائع ہوا۔ یہ مجموعہ مختلف عنوانات پر نظموں پر مشتمل ہے۔
نواں مجموعہ مثنوی ’’پس چہ باید کرداے اقوامِ مشرق‘‘ ہے جس کی اشاعت اکتوبر ۱۹۳۲ء کو ہوئی۔...