سمیہ اعجاز
انور شاہین
MA
University of Karachi
Public
Karachi
Sindh
Pakistan
2013
98
Sociology
Urdu
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676728316319
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
MA | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
Mphil | University of Poonch, راولاکوٹ | |||
Mphil | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
Mphil | University of Poonch, Rawalakot, Pakistan | |||
BS | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | The University of Lahore, لاہور | |||
Mphil | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | University of Balochistan, کوئٹہ | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, بہاولپور | |||
Mphil | The University of Lahore, لاہور | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
پنڈت برجموہن دتاتریہ کیفی ؔ
پچھلے دنوں یہ خبر ہندوپاک کے ادبی حلقوں میں انتہائی حزن وملال کے ساتھ سنی گئی کہ اردو زبان کے نامور ادیب ومحقق پنڈت برجموہن دتاتریہ کیفی ؔ اپنے وطن غازی آباد میں ۹۱ سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔آپ قبل از تقسیم انجمن ترقی اردو حیدرآباد ثم دہلی کے روح ورواں اور مولوی عبدالحق کے دستِ راست تھے۔ جتنے بڑے شگفتہ نگار، ادیب اورصاحبِ قلم تھے اتنے ہی بلند پایہ زبان و ادب کے محقق ومبصر تھے۔جو کچھ لکھتے تھے کافی غوروفکر اورمطالعہ کے بعد بڑے رکھ رکھاؤ کے ساتھ لکھتے تھے۔انجمن ترقی اردو کے سہ ماہی رسالہ’’ اردو‘‘ میں اور ہفتہ وار اخبار ’’ہماری زبان‘‘ میں پنڈت جی کے مقالات بڑی دلچسپی کے ساتھ پڑھے جاتے تھے۔ان کی تصانیف میں ’’منشورات‘‘ اور’’کیفیہ‘‘ خاص طور پر بہت اہم کتابیں ہیں۔جن میں زبان و ادب کے مختلف مباحث پر بڑی محققانہ اور بصیرت افروز گفتگو کی گئی ہے اور بعض بڑے اہم نکات بیان کیے گئے ہیں۔
اردو کے ساتھ ان کو محبت نہیں عشق تھا اس کے لیے وہ بڑی سے بڑی قربانی کرنا اپنا فرض جانتے تھے۔ تقسیم کے بعد اس ملک میں اردو کی بے کسی دیکھ دیکھ کرانھیں بڑا ملال ہوتا تھا۔تاہم اس کے مستقبل کی طرف سے وہ مایوس نہیں تھے اوران کویقین تھاکہ جس طرح ہردرخت اپنی زمین میں ہی پھلتا پھولتا اور بڑھتا ہے۔ اسی طرح اردوزبان اس دیس کی زبان ہے وہ یہاں جتنی ترقی کرسکتی ہے کسی دوسرے ملک میں نہیں کرسکتی ۔اترپردیش میں اردو کوعلاقائی زبان بنانے کی تحریک کے سلسلہ میں جو دستخطی مہم ہوئی تھی۔کیفیؔ صاحب نے اس میں عملاً بڑی سرگرمی سے حصّہ لیا ۔پیہم علالت، امتدادِسن اورضعف کے باوجود وہ اردو کاکام کرنے سے کبھی نہیں تھکتے اوراُکتاتے تھے ۔
یوں بھی بحیثیت انسان کے بڑی خوبیوں کے...