زین العابدین
انور شاہین
MA
University of Karachi
Public
Karachi
Sindh
Pakistan
2015
139
Sociology
Urdu
2021-02-17 19:49:13
2023-02-17 21:08:06
1676728319048
مسجدِ صحابہ
شام سمے ہماری گاڑی طریق السلام پر فراٹے بھر رہی تھی ۔شدید گرمی سے لوگوں کے چہروں کو لال کر نے والا سورج بحیرہ احمر میں ڈبکی مارنے کی تیاری کر رہا تھا۔ساتھ والی نشست پر بیٹھی دکتورہ شائمہ سے میں نے پوچھا ہم کہاں جا رہے ہیں ۔اس نے کہا ’’مسجدِ صحابہ ‘‘بہت خوبصورت مسجد ہے ۔میں نے پوچھا کوئی پرانی مسجد ہے کہنے لگیں زیادہ پرانی نہیں مگر عمارت شاندار ہے ۔چند کلومیٹر راستہ طے کرنے کے بعد بلند میناروں والی مسجد صحابہ کے بلند وبالا گنبد و مینار اپنی عظمت کا احساس دلا رہے تھے ۔صحرائے سینا کی ریت کی مانند زرد بھوری مائل خشت اور ریختے سے بنی یہ مسجد ایک خوبصورت دلہن کی طرح سجی نظر آ رہی تھی ۔ دکتورہ شائمہ کے بہ قول اس مسجد کی بنیاد ۲۰۱۱ء میں رکھی گئی ۔مگر ملکی سیاسی حالات میں اتار چڑھائو کی وجہ سے تعمیراتی کام تسلسل کے ساتھ جاری نہ رہا ۔اس مسجد کا نقشہ ایک مصری آرکیٹیکٹ فواد توفیق نے بنایا ،نقشے کو ترتیب دیتے وقت فواد توفیق نے مصر پر حکمرانی کر نے والے تین مسلم ادوار فاطمی ،مملوکی اور عثمانی کو مدِ نظر رکھا ۔مسجد کے دو طویل القامت مینار اور کئی گنبد دیکھنے والوں کی آنکھوں کو خیرہ کرنے میں کوئی کسراٹھا نہیں رکھتے ، مسجد کے صحن میں سیمنٹ اور گارے سے بنے خوبصورت پانی کے جھکے ہوئے مٹکے جن میں لگی برقی موٹروں کے ذریعے قریبی گملوں اور کیاریوں میں موجود پودوں اور پھلوں کو سیراب کیے جانے کا دلکش منظر دیکھ کر سیاح اپنے موبائل کیمروں میں اس کی عکس بندی میں مصروف تھے ۔دکتورہ بسنت نے مجھ سے پوچھا کہ ’’آپ مسجد کے اندر جائیں گے ؟‘‘ میں نے کہا جی ضرور ۔انھوں نے مجھے دکتورخالد ،دکتورہ شائمہ کے...