Muhammad Salman Riaz
Department of English
Mphil
National University of Modern Languages
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2010
English Language
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676728708317
موضوع4:اردو تدوین کی روایت
تدوین کیا ہے؟
تدوین تحقیق کی شاخ ہے۔ جس میں مدون عہد گزشتہ اور ماضی میں دفن تحریروں کو اصل انداز میں سامنے لاتا ہے۔ تدوین متن میں محقق و مدون کا اصل مقصد و مدعا مصنف کے تصنیفی کام کی روح تک پہنچنا ہوتا ہے۔ اس مقصد کی تکمیل کے لیے وہ حاصل کردہ متن کو مختلف تنقیدی و تحقیقی زاویوں سے پرکھتا ہے۔ وہ ہربات کو ایک پیمانے پر ماپ کر چھلنی سے گزارتا ہے ،تاکہ امکانی حد تک وہ مصنف کے متن تک پہنچ سکے۔
اردو تدوین کی روایت:
اردو تدوین کی روایت کچھ زیادہ قدیم نہیں ہے۔مدونین کی بدولت بہت سے قدیم و نایاب کتب منظر عام پر آئی ہیں۔ اگر مدونین و محققین تدوین متن کی طرف توجہ نہ دیتے تو آج ہم اردو ادب کے ابتدائی سرمایہ سے ناواقف ہوتے اور نہ ہی اردو زبان کا ابتدائی لسانی ڈھانچہ ہمارے سامنے ہوتا۔ہم آج جس معاشرے میں سانس لے رہے ہیں وہ ایک مہذب اور متمدن معاشرہ ہے۔ اپنے معاشرے کو جاننے اور سمجھنے کی کوشش اس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتی جب تک ہم اپنے اسلاف کی تحریروں اور ان کے افکار و خیالات سے آگاہ نہ ہوں۔
اردو تدوین کی روایت میں بہت سے مدونین ایسے ہیں جنہوں نے بہت سے شعرااور ان کی تصانیف سے روشناس کرایا ہے۔ ان کتب میں تذکرے، مثنویات ، کلیات، دواوین اور نثری کتب شامل ہیں۔یہ سب کتب اردو ادب میں گراں قدر اضافے کا باعث بنی ہیں۔
سر سید احمد خان:
اردو تدوین کی روایت کے حوالے سے دیکھا جائے تو سر سید احمد خان نے قدیم ادب کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے ابوالفضل کی تصنیف "آئین اکبری" کو ?۶-?۸?? ئ میں مدون کیا۔انہوں نے اس نسخے کی تدوین کے لیے کئی نسخوں کو تلاش کرکے...