Zafar Ullah
Department of English
Mphil
National University of Modern Languages
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2014
English Language
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676728722496
حافظ محمد ابراہیم
افسوس ہے جنوری کے تیسرے ہفتہ میں حافظ محمد ابراہیم صاحب ایک طویل علالت کے دہلی میں وفات پاگئے۔ نماز جنازہ شاہ جہانی جامع مسجد میں پڑھی گئی اوراس کے بعد تدفین نگینہ میں ہوئی۔انتقال کے وقت عمر ۷۷۔ ۷۸ برس کی ہوگی۔ مرحوم علی گڑھ کی پرانی نسل کے ایک فرد تھے۔یہیں فلسفہ اور اقتصادیات کے مضامین کے ساتھ بی۔اے اورپھرایل۔ایل۔بی کیا۔اپنی ذہانت،طباعی اور لیاقت کے باعث اساتذہ اورطلباء میں ہمیشہ نیک نام اورہر دل عزیز رہے۔ دیوبند کے مکتبۂ فکر کے زیر اثر قوم پرورانہ خیالات اور جذبات شروع سے رکھتے تھے۔ چنانچہ جن لوگوں نے مرحوم کا عہد طالب علمی دیکھاہے ان کابیان ہے کہ مرحوم اس زمانہ میں بھی سرسید کے سیاسی افکار کے مخالف تھے اور اس پر اپنے ساتھیوں سے محبت کرتے تھے۔علی گڑھ سے فراغت کے بعد اپنے وطن نگینہ میں پریکٹس شروع کی اورایڈوکیٹ کی حیثیت سے بہت جلد صوبہ بھر میں مشہور ہوگئے لیکن نیشنلسٹ فطرتاًتھے۔اس لیے تحریک موالات شروع ہوئی تواُس میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیااورپھر جنگ آزادی کادورآیا توہمیشہ اُس کے ہراوّل دستہ میں رہے۔اس سلسلہ میں جیل گئے اوردوسری پریشانیاں بھی اٹھائیں لیکن پائے ثبات میں لغزش نہ ہوئی۔ پھر جب قومی وزارتوں کا عہد شروع ہوا تو پہلے اتر پردیش میں اور پھر مرکز میں وزیر رہے، آخر میں پنجاب کے گورنر تھے۔ بیماری کے باعث اس سے مستعفی ہوکرگھر آ بیٹھے تھے اوریہی بیماری آخرجان لیوا ثابت ہوئی۔ نہایت خوش خلق، مہمان نواز اور فیاض و سیرچشم تھے۔اﷲ تعالیٰ مغفرت ورحمت کی نعمتوں سے سرفرازفرمائے۔آمین [فروری۱۹۶۸ء]