Abrar Ahmed
Department of English
Mphil
National University of Modern Languages
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2016
English Language
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676728734844
آہ ! پاسبان حرم ملک فہد
یکم اگست کو دنیائے اسلام پر یہ خبر بجلی بن کر گری کہ ملک فہد بن عبدالعزیز سعودی حکومت کا تاج و تخت چھوڑ کر اس ملک الملوک کی بارگاہ کبریا میں پہنچ گئے جس کے ملک و سلطنت کو کبھی زوال نہ ہوگا اور وہ ہمیشہ قائم و باقی رہے گا، کل من علیھا فان ویبقیٰ وجہ ربک ذوالجلال والاکرام۔ [الرحمن:۲۶۔۲۷]
وہ ۱۹۹۵ء ہی سے بیمار چل رہے تھے، ان کی معذوری کی وجہ سے حکومت کا کاروبار بڑی حد تک ان کے بھائی اور ولی عہد عبداﷲ بن عبدالعزیز انجام دینے لگے تھے، اس سال ملک فہد کی بیماری نے شدت اختیار کرلی تو ۲۷؍ مئی ۲۰۰۵ء کو ریاض کے خاص شاہ فیصل اسپتال میں علاج کے لیے داخل ہوئے، مرض میں تخفیف و اضافہ ہوتا رہتا تھا، آخر یکم اگست بروز دوشنبہ داعی اجل کا پیغام آگیا، اناﷲ وانا الیہ راجعون۔
عالم اسلام اور پوری دنیا کے مسلمان ان کے انتقال سے غم زدہ اور سوگوار ہیں، ان کی ذات بڑی فیض بخش تھی، اور ان کے دریائے کرم اور جودوسخا کی بارش عام تھی، اس لیے ان کے غم میں سب کی آنکھیں اشک بار ہیں، ع عمت فواضلہ فعم مصابہ
اب ان کے بھائی عبدالعزیز نے حکومت کی باگ ڈور سنبھال لی ہے، اور لوگوں نے ان سے بیعت کرلی ہے، انہوں نے اپنے بھائی سلطان بن عبدالعزیز کو ولی عہد مقرر کیا ہے جو اس وقت تک دفاع اور سیاحت کے وزیر تھے، اﷲ تعالیٰ ان کو اپنی بھاری ذمہ داری اٹھانے کی قوت دے اور ان کی مدد کرے، ملک فہد کی تدفین منگل کے روز ۲؍ اگست کو ہوئی جس میں دنیا کے اکثر ملکوں کے سربراہوں اور نمائندوں نے شرکت کی، ہندوستان سے بھی ایک وفد جنازے میں شریک ہوا تھا۔
ملک فہد...