محمد اختر عابد
Department of Islamic Studies
PhD
National University of Modern Languages
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2009
Islamic Studies
Urdu
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676728741948
مولانا حامد علی خاں مرحوم
رام پور کسی زمانہ میں دارالعلوم اوردارالعلماء تھا۔یہاں کی گلی گلی کے اندر اونچے سے اونچے علماء موجود تھے۔طلباء کی بھی انتہائی کثرت تھی۔ہزاروں کی تعداد میں یہاں طلباء موجود رہتے تھے جس میں افغانی،پنجابی،بنگالی،آسامی،برما اوررنگون تک کے رہنے والے یہاں آتے تھے۔خود مقامی آدمیوں کوبھی انتہائی ذوق تھا کہ وہ عربی اورفارسی پڑھیں اوراس میں کمال حاصل کریں۔
یہاں پرفارسی کے باکمال حضرات میں سے مولوی عبدالرزاق خاں طالبؔ(متوفی۱۹۱۶ء)مولوی حسین شاہ خاں نامیؔ(م۱۸۹۴ء)بڑے بڑے قابل فارسی داں ہوئے۔عربی داں حضرات میں یہاں پرکچھ تومقامی علماء ہوئے اور کچھ بیرونی علماء نے یہاں آکر سکونت اختیار کرلی۔بیرونی علماء میں سے مولانا عبدالعلی بحرالعلوم(م۱۱۲۵ھ)تین سال تک رام پور میں رہے۔ملا محمد حسن لکھنوی عرصۂ دراز تک یہاں پررہے، یہیں شادی کی اور یہیں۱۷۸۴ء/۱۱۹۹ھ میں انتقال فرمایا۔ مولوی فضل حق صاحب خیرآبادی (م۱۸۶۱ء)مولوی عبدالحق خیر آبادی (م۱۸۹۹ء) بھی یہاں مقیم رہے۔عبدالحق خیرآبادی کے صاحبزادے مولوی اسد الحق صاحب نے بھی یہیں پر۱۳۱۸ھ/۱۹۰۰ء میں انتقال فرمایا۔
مقامی علماء میں سے مولانا فضل حق رامپوری بڑے جلیل القدر علامہ ہوئے۔ برما سے لے کر بخارا تک ان کا چرچا تھا۔انھوں نے بڑی گراں قدر تصانیف چھوڑی ہیں کہ جن کے پڑھنے والے اور پڑھانے والے بھی اب دنیا میں موجود نہیں رہے۔مولانا موصوف میرے استاذ تھے اور عرصۂ دراز تک مدرسہ عالیہ کے پرنسپل رہے۔ ۱۹۴۰ء میں وصال ہوگیا۔ مولانا منور علی صاحب (م۱۹۳۳ء) یہاں کے مشہور محدث تھے۔ان کے استاذ الاستاذ میاں محمد شاہ صاحب (۱۹۲۰ء)اوران کے استاذ میاں حسن شاہ صاحب(م۱۳۱۲ھ)محدثین کرام میں سے تھے۔مولوی اکبر علی خاں صاحب(م۱۳۰۲ھ)بھی یہاں کے مشہورومعروف محدث تھے، مولانا عبدالعلی خاں ریاضی داں (م۱۳۰۳ھ) اور مولوی عبدالعلی صاحب منطقی(م۱۲۷۸ھ)بھی یہاں کے مشہور عالم ہوئے۔ الغرض یہ حضرات وہ تھے کہ جن میں سے بعض کو میں نے خود بھی دیکھا تھا۔ میرے طالب علمی کے زمانہ میں مولوی...