معینہ اسلام
Department of Islamic Studies
Mphil
National University of Modern Languages
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2014
Islamic Studies
Urdu
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676728744933
آہ! جناب چودہری سبط محمد نقوی
۱۸؍ فروری ۲۰۰۵ء کو جناب چودہری سبط محمد نقوی بھی داغ مفارقت دے گئے، وہ ۷۹ برس کے تھے، انتقال سے چند ہفتے پہلے سڑک کے ایک حادثے میں شدید زخمی ہوگئے تھے، علاج کے لیے لکھنو میڈیکل کالج میں داخل ہوئے اور کسی قدر شفایاب ہوئے تو لکھنو میں اپنی رہایش گاہ پر آگئے، ایام عزا شروع ہونے سے پہلے عشرہ مجالس میں شرکت کے لیے اپنے آبائی وطن اکبر پور چلے آئے، ایک رات اچانک طبیعت زیادہ خراب ہوگئی اور دسویں محرم آنے سے پہلے ہی انتقال فرماگئے۔
مرحوم کی تعلیم و تربیت لکھنو میں فرقہ امامیہ کی درس گاہوں میں ہوئی تھی، وہ اس فرقہ کے اکثر معروف و ممتاز خاندانوں سے بہ خوبی واقف تھے، اکثر عماید و مشاہیر علما کے صحبت یافتہ تھے، لکھنو اور اودھ کے اکثر علمی، تعلیمی، دینی، ادبی اور سیاسی حلقوں میں وہ مقبول و متعارف تھے، اہل تسنن سے بھی ان کے تعلقات تھے اور ان کے اصحاب علم کے قدر شناس تھے، مرحوم کی نماز جنازہ دونوں فرقوں کے اماموں نے پڑھائی، مولانا شبلیؒ کے بڑے مداح اور عظمت شناس تھے، مولانا نے موازنہ انیس و دبیر لکھا تو شیعوں اور سنیوں کا بھی ایک طبقہ ان سے بہت برہم ہوا لیکن مرحوم سبط محمد صاحب مولانا کے ہم نوا تھے جس کا برملا اظہار اپنی تحریروں اور ملاقاتوں میں کرتے تھے، دارالمصنفین سے بھی والہانہ تعلق رکھتے تھے اور اس کے معتدل روش کو بہت پسند کرتے تھے، جناب سید صباح الدین عبدالرحمن مرحوم، مولوی حافظ عمیر الصدیق اور راقم سے بہت مخلصانہ تعلق رکھتے تھے، اپنے علمی و تحقیقی کاموں کے سلسلے میں یہاں تشریف بھی لاتے تھے، ۱۹۷۰ء کی دہائی میں غالباً پہلی بار یہاں تشریف لائے تو قریباً ایک ماہ قیام کیا اور جانے کے بعد...