سید حسن عسکری نقوی
محمد ضیاء الحق
Department of Islamic Studies
PhD
National University of Modern Languages
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2014
Completed
Islamic Studies
Urdu
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676728752981
مولانا مودودی ؒ کو اپنے رفقاء سمیت اکتوبر ۱۹۴۸ء میں گرفتارکیا گیا۔آپ کونہ صرف گرفتار کیا گیا بلکہ آپ کی جماعت کے اخبارات " کوثر" ،" جہاں نو" اورروزنامہ " تسنیم " بھی بند کردیےگئے۔ اس وقت حکمران طبقہ پر استعماری غلبہ تھا ۔جبکہ مولانا مودودیؒ کاکہنا تھاکہ پاکستان کے قیام کااصل مقصد اسلامی نظام کاقیام ہے ۔ آپ پرجہادکشمیر کے مخالف ہونے کاالزام لگایا گیا ۔اپنی پہلی قید وبند کی صعوبت کاذکر مولانا نے اس طرح کیاہے :
"میں نے اپنی پہلی نظربندی میں لکھنے پڑھنے کا خاصا کام کیا ۔مسئلہ ملکیت زمین مرتب کی ۔ تفہیم کا مقدمہ لکھا۔حدیث کی کتاب ابوداؤد کاانڈکس تیارکیا۔کتاب" سود" اور"اسلام اورجدید معاشی نظریات" بھی وہیں مکمل کیں ۔ خداکاشکر ہے کہ میراوہاں ایک دن بھی ضائع نہیں ہوا " ۔[[1]]
مولانا مودودی ؒ کی سزا پر پوری دنیا سراپا احتجاج تھی۔لیکن مولانا مودودی ؒ فوجی عدالت کے فیصلے سے بالکل بھی نہ گھبرائے۔ مولانا ؒ نے اپنے ساتھیوں کو سزا کے خلاف رحم کی اپیل نہ کرنے دی۔مولانا نے فرمایا:
" نہیں ہرگز نہیں ! میں نہیں چاہتا کہ میری طرف سے یامیرے خاندان کے کسی فرد کی طرف سے یاخود جماعت کی طرف سے کوئی رحم کی درخواست پیش کی جائے" [[1]]
مولانا نے اپنے بیٹے عمر فاروق کو تسلی دی اور گھبرانے سے منع فرمایا۔ مولانا نے سزا کے خلاف کوئی اپیل دائر نہیں کی مولاناؒ کا کہنا تھا کہ اگر میں ظالم حکمرانوں کے سامنے دب گیا تو پھر ملک سے انصاف ختم ہوجائے گا ۔
آخر کار حکومت نے خود ہی سزائے موت کو ۱۴ سال کی قید میں تبدیل کردیا۔ جیل سے رہائی کے بعد مولانا مودودی ؒ نے دین کے کام کو آگے بڑھایا ۔