Mahwish Anjam
Department of Management Sciences
PhD
National University of Modern Languages
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2012
Management Sciences
English
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676728773839
مولانا معین الدین اجمیرؔی
۱۰؍ محرم الحرام ۱ ۱۳۵۹ھ عین عاشورہ کے دن علم و عمل فضل و کمال، مجاہدہ و استقامت وطہارت کی ایک ایسی مسند خالی ہوئی جو غالباً عرصۂ دراز تک خالی رہے گی، اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔
اس سے ہماری مراد حضرت مولانا معین الدین اجمیری رحمۃ اﷲ علیہ کا سانحۂ ارتحال ہے، یہ حادثہ محض مولانا کے اہل خاندان یا مسلمانانِ اجمیر ہی کے لئے نہیں ہے، بلکہ سارا اسلامی ہند اس سے متاثر اور اپنی کم نصیبی پر نوحہ کناں ہے۔
وَمَا کَانَ قَیْس’‘ ھَلَکَ ھُلَکَ وَاحِدٍ
وَلٰکِنَّہٗ بُنْیَان قُوْمٍ تھَدّما
مولانا ایک نومسلم گھرانے میں پیدا ہوئے تھے، والد ماجد مولانا عبدالرحمن صاحب مرحوم بلیاؔ کے رہنے والے نومسلم راجپوت تھے اور والدہ بھی داخل اسلام ہوئی تھیں اور دانا پور (بہار) ان کا گھر تھا تعلق راجپوتانہ سے اس طرح پیدا ہوا کہ مولانا عبدالرحمن صاحب ریاست ٹونک میں سیکریٹری کونسل تھے، چار یا پانچ سو روپیہ ماہوار تنخواہ تھی، اسی علاقہ میں دیولی (راجپوتانہ) میں ۲۵؍ صفر ۱۲۹۹ء کو پیدا ہوئے اور باپ کے زیر سایہ زندگی کی ابتدائی منزلیں طے ہوئیں، بچپن ہی سے سعادت و فیروز مندی کے آثار نمایاں تھے، چنانچہ دولت و ثروت کی گود میں پلنے والے اس نوجوان نے ہمیشہ طالبعلموں میں مساوات ہی کی زندگی بسر کی، امیرانہ ٹھاٹھ اور رئیسانہ شان کا کبھی مظاہرہ نہ کیا۔
قسمت کی خوبی اور نصیب کی بلندی نے خاتم المحققین حضرت مولانا سید برکاتؔ احمد صاحب (بہاری، ثم) ٹونکی سے تلمذ کا رشتہ قائم کرایا، اس تعلق سے مولانا کا سلسلۂ تلمذ یہ ہے۔
حضرت مولانا معین الدین صاحب اجمیری رحمۃ اﷲ علیہ
حضرت مولانا سیّد برکات احمد صاحب ٹونکی رحمۃ اﷲ علیہ
حضرت مولانا عبدالحق صاحب خیرآبادی رحمۃ اﷲ علیہ
حضرت مولانا فضل حق صاحب خیرآبادی رحمۃ اﷲ علیہ
حضرت مولانا...