Aneela Saeed
Department of Urdu
PhD
National University of Modern Languages
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2015
Urdu Language
Urdu
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676728824227
1۔ حکومت کو چاہیے کہ ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والی تمام فیکٹریوں، پلانٹس اور گاڑیوں کیخلاف بلا تفریق کاروائی یقینی بنائے تب ہی ملک میں ماحولیاتی آلودگی میں واضح کمی کی توقع کی جاسکتی ہے۔
2-موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ جدید ٹیکنالوجی (ڈرپ، سپرنکلز آبپاشی، لیزر لینڈ لیولنگ، ٹنل فارمنگ وغیرہ) کو فروغ دیا جائے۔ معاشرے میں ہر سطح پر پانی کو کفایت شعاری کے ساتھ استعمال کے لیے شعور اجاگر کرنا وقت کا اہم تقاضا ہے۔
3۔ قدرتی وسائل کے تحفظ کے بارے میں تعلیماتِ اسلامی کو بذریعہ میڈیا، درسی نصاب، سیمینارز، مضامین، خطباتِ جمعہ وغیرہ کے ذریعے معاشرے میں عام کیا جائے۔
4۔ فیکٹریوں اور موٹر گاڑیوں سے خارج ہونے والی آلودگی میں کمی کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب بغیر چلنے والے کارخانے بند کر دیئے جائیں۔ معاشی ترقی و خوشحالی کی آڑ میں فضائی آلودگی پھیلانے کی اجازت دینا قتل عام کی اجازت کے مترادف ہے۔
5۔ زیر زمین پانی، نہروں، دریاؤں اور سمندر کا پانی آلودہ کرنے والے کارخانوں کے خلاف تادیبی اور بلاامتیاز کاروائی ہونی چاہیے۔ کیمیکل زدہ اور آلودہ پانی زمین میں انجیکٹ کرنا قومی جرم قرار دیا جائے۔
6۔ زیادہ سے زیادہ آبی ذخائر تعمیر کرنے کے ساتھ ساتھ سمندری پانی کو صاف کرنے کی ٹھوس منصوبہ بندی کی جائے۔ غیر یقینی بارشوں کا پانی محفوظ بنانے کے لئے مقامی اور علاقائی سطح پر منصوبہ بندی کی جائے۔
7۔ ناقابل تجدید قدرتی وسائل مثلاً تیل اور کوئلے کے استعمال سے ممکن حد تک پرہیز کیا جائے جو دنیا بھر میں توانائی کے حصول کے بڑے ذرائع ہیں۔ کوئلے اور تیل پر حد سے زیادہ انحصار سے آب و ہوا میں منفی تبدیلیاں...