فرخندہ رضوی۔۔۔ ایک تعارف
شاعری خوشبو ہے۔شاعری مہک ہے۔ شاعری دل ناز کا ترانہ ہے۔ شاعری جذبات و احساسات اور تخیل کو لفظی پہناوا پہنا کر پیش کرنے کا نام ہے۔ شاعری ایسے طلسم کدے کا نام ہے جو زمان ومکان کی قیود سے آزاد ہوتی ہے۔ شاعری محبت کا دوسرا نام ہے شاعری جذبات کے ریلے میں بہہ جانے کا نام ہے یہ سفر رواں دواں ہے اور ہمیشہ جاری و ساری رہے گا۔
شاعری کے کئی روپ ہیں کبھی یہ غزل اور کبھی نظم کی صورت میں جلوہ گر ہوتی ہے۔ کہیں رباعی اور کہیں قصیدہ کے پہناوے میں سامنے آتی ہے۔ کبھی شعلہ بن کر اور کبھی شبنم میں ڈھل کر جلوہ نما ہوتی ہے۔ کہیں عشق و محبت کے راگ الاپتی نظر آتی ہے تو کبھی آنسوؤں کی بے بس مورت کا روپ دھار لیتی ہے۔ کہیں یہ سہمی ہوئی گھٹی چیخ توکبھی انالحق کا نعرہ بن جاتی ہے تو کبھی باضابطہ مقصدِ زندگی کا اظہار بن جاتی ہے۔
موثر اور میعاری شاعری معاشرے پر گہرے مثبت اثرات مرتب کرتی ہے ہے کسی بھی شاعر کی زندگی اس کی شاعری پر کسی نہ کسی حوالے سے ضرور اثرانداز ہوتی ہے۔ شاعر اپنی زندگی کے حالات و واقعات اور اردگرد کے ماحول سے جو کچھ حاصل کرتا ہے۔ وہی سوچیں شاعری کی بنیاد بن کر سامنے آتی ہیں۔ شاعر کے خیالات اور سوچ و بچار پر سماج،گھریلو حالات، اپنوں کے رویے، خوشی اور غم،عشق و محبت، حاصل زیست اور محرومی کے اثرات کا واضح اثر ہوتا ہے۔
جہاں تک غزل اور نظم کے معیار کی بات ہے تو اس میں اسلوب اور تخیل بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ شعری تخلیق کے لئے خیال ہی بنیاد ہے۔ اس حوالے سے شعر لکھنے کے لیے نہیں بلکہ شعر...
هدف هذا البحث إلى معرفة أثر جهود الأردن ومصر في جذب مدخرات العاملين بالخارج ونتائجها، من أجل جذب وتشجيع الاستثمارات، فقد زادت أعداد المهاجرون العاملين بالخارج فى الأردن ومصر فى السنوات الأخيره، ولا شك أن جذب المدخرات له تأثير كبير على الاقتصاد، وتبرز أهمية هذه الدراسة من عدة جوانب فمن الناحية العلمية بالرغم من وجود الدراسات التي تناولت جذب مدخرات العاملين بالخارج فى المملكة الاردنية وجمهورية مصر العربية الا أنه مازالت الحاجة قائمة لمزيد من الدراسات في هذا المجال، خاصة بعد تزايد أعداد المهاجرين للخارج من الأردن ومصر، وعليه يتوقع أن تشكل هذه الدراسة إضافة في هذا المجال، أما من الناحية العملية: فيتوقع أن تكون هذه الدراسة وما تتوصل اليه من نتائج مفيدة بالنسبة لمتخذي القرار الاقتصادي في جميع الدول. والمنهج المستخدم هو التاريخي والوصفي والتحليلي، ومن أهم النتائج التى توصل لها البحث أن مدخرات العمالة بالخارج في الأردن ومصر تساهم في سد النقص في العملات الحرة.
The history of natural products is as ancient as human being and these are used to cure man since life started. Drugs either isolated or derivative of natural products has played a great role in pharmaceutical industries and specially obtained from plants. Plants have provided us some of the very important life saving drugs used in the armamentarium of modern medicine. The exploration of the chemical constituent of the plants and pharmaceutical screening may provide us the basis for developing the lead for development of novel agents. Among the estimated 400,000 plant species, only 6% have been studied for biological activity and about 15% have been investigated phytochemically. This inadvertently shows a need for the in-depth dissertation of various chemical constituents, medicinal viability, biological and pharmacological evaluation of plants. The Part A of the present Ph. D thesis deals with isolation of bioactive constituents from a medicinally important plant of Pakistan namely Fraxinus xanthoxyloides. The search for the new chemical agents is one of the most challenging tasks for the medicinal chemist. Similarly, the synthesis of high nitrogen containing heterocyclic systems has been attracting and increasing interest among the scientists over the past decade because of their utility in daily life. In recent years, the chemistry of triazoles and their fused heterocyclic derivatives has received considerable attention owing to their synthetic and effective biological importance. The presence of three nitrogen hetero-atoms in five membered ring systems defines an interesting class of compounds, the triazole. Therefore, the present thesis is presented in the following two parts. Part A Studies on the Chemical Constituents of Fraxinus xanthoxyloides Part B Synthesis, Characterization and Biological Evaluation of Substituted Triazoles