Rafay Rushail
Khanji Harijan; Suhail A Memon
Energy Systems Engineering
Mphil
Mehran University of Engineering and Technology
Private
Jamshoro
Sindh
Pakistan
Completed
Energy Systems Engineering
English
2021-02-17 19:49:13
2023-02-19 12:33:56
1676729223223
امین الدین شجاع الدین
خبر آئی کہ مولانا امین الدین شجاع الدین بھی اپنے خالق و مالک حقیقی سے جاملے، یقین نہ آنے کے چند لمحوں کے بعد پھر اسی یقین کا اقرار کرنا پڑا کہ ہم سب اﷲ ہی کے ہیں تو واپس اسی کے جوار رحمت میں جانا ہی ہے۔
وہ ابھی ایسے نہ تھے کہ نام کے ساتھ مرحوم لکھا جائے، خدا جانے کتنی صلاحیتیں تھیں جو اب بھی ظہور کی منتظر تھیں، ان کا نام اچانک تعمیر حیات اور بانگ حرا کے صفحات پر دلکش، پر اثر اور البیلی تحریروں کے ساتھ سامنے آیا، ان کے اداریے نظر شوق کو متوجہ کرتے ، مقبولیت تھی کہ ان کے اداریوں کا ایک مجموعہ نقوش فکرو عمل کے نام سے مرتب ہوا، بھیونڈی کی زمین سے ندوہ کے آسمان تک کا سفر، تیز رفتار بھی رہا اور روشن بھی، کیا خبر تھی کہ یہ خوش درخشیدگی، شعلہ مستعجل کی مبتدا تھی، آخری ملاقات کب ہوئی یاد نہیں، لیکن ان کا تبسم اور محبت کی آنچ سے گداز ہاتھوں کا گرم جوش مصافحہ ضرور یاد ہے، وفیاتی مضامین کا مجموعہ’’ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہمــ‘‘ عنایت کیا، ابھی معارف میں اس کے ذکر کی فرصت بھی نہیں ملی کہ وہ خود اس کتاب کا عنوان بن گئے، حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ سے سالک رام تک خدا جانے دل کی دنیا میں آ باد کیسے کیسے مکینوں کا نوحہ کہنے والے نگری نگری پھیرا لگاکر وہ اپنے سفر کی منزل پہنچ گئے، پس کارواں سخنوری کے ایسے نقوش قائم کرتے ہوئے جن کی چمک میں خون جگر کی آفرینش ہے، یہ نقوش تابند ہ رہیں گے اور کبھی کبھی دبے الفاظ میں یہ بھی کہہ جائیں گے کہ
کیا تیرا بگڑتا جو نہ مرتا کوئی دن اور
ندوہ کے ساتھ دارالمصنفین کے...