مظہرالدین
غلام مصطفی قاسمی
PhD
University of Sindh
Public
Jamshoro
Sindh
Pakistan
1984
Completed
Islamic Studies
Sindhi
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676729470592
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
PhD | University of Sindh, Jamshoro, Pakistan | |||
PhD | University of Sindh, جام شورو | |||
PhD | University of Sindh, Jamshoro, Pakistan | |||
PhD | University of Sindh, Jamshoro, Pakistan | |||
PhD | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
PhD | University of Sindh, Jamshoro, Pakistan | |||
MA | University of Balochistan, کوئٹہ | |||
MA | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
PhD | University of Sindh, جام شورو | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | University of Sindh, Jamshoro, Pakistan | |||
PhD | Aligarh Muslim University, علی گڑھ | |||
PhD | Aligarh Muslim University, علی گڑھ | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | National University of Modern Languages, Islamabad, Pakistan | |||
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
PhD | University of Sindh, جام شورو | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
چودھری خلیق الزماں
افسوس ہے کہ گزشتہ مہینہ چودھری خلیق الزماں مرحوم کا کراچی میں انتقال ہوگیا، مرحوم ان لوگوں میں تھے جن کی پوری زندگی سیاسی اور قومی کاموں میں گزری، سیاست کا چسکا ان کو طالب علمی ہی کے زمانہ سے تھا، چنانچہ جنگ بلقان کے زمانہ میں ہندوستان سے جو طبی وفد ڈاکٹر انصاری مرحوم کی قیادت میں ٹرکی گیا اس میں جو نوجوان شامل ہوئے تھے ان میں ایک چودھری صاحب بھی تھے، کئی مرتبہ لکھنو میونسپلٹی کے چیرمین ہوئے ان کی چیرمینی کا دور ایک یادگار دور تھا، اسی زمانہ میں خلافت اور ترک موالات کی تحریک شروع ہوئی، اس میں اس سرگرمی سے حصہ لیا کہ صوبے کے لیڈروں میں ان کا شمار ہونے لگا، ایک مدت تک کانگریس میں رہے، پنڈت موتی لال کے معتمد علیہ اور جواہر لال کے خاص رفقاء میں تھے، کانگریس میں بھی نمایاں مقام حاصل کیا، چنانچہ ۱۹۲۹ء میں جب کانگریس کے لیڈروں کی گرفتاری کا سلسلہ شروع ہوا تو آخر میں ان کو کانگریس کا ڈکٹیٹر مقرر کیا گیا تھا۔
پھر مسلم لیگ میں شامل ہوگئے اور پاکستان کی تحریک میں چند دنوں میں آل انڈیا لیڈر کی حیثیت حاصل کرلی چنانچہ پاکستان کے بانیوں میں ان کا شمار ہوتا ہے، قیام پاکستان کے بعد کراچی چلے گئے، یہاں بھی ان کو بڑے بڑے عہدے حاصل ہوئے مختلف اوقات میں مسلم لیگ کے صدر مشرقی پاکستان کے گورنر اور انڈونیشیا کے سفیر مقرر ہوئے مگر مسٹر جناح ان سے خوش نہ تھے اس لئے وہ پاکستان کی سیاست پر اثر انداز نہ ہوسکے اور آخر میں گوشہ نشینی کی زندگی اختیار کرلی تھی اور اسی پر ان کا خاتمہ ہوا، چودھری صاحب کی زندگی قلندرانہ تھی، وہ وکیل تھے، ان کے ماموں اور خسر مولوی محمد نسیم صاحب لکھنو کے چوٹی کے وکیل اور...