محمدطارق
محمد اکرم رانا
کلیہ عربی وعلومِ اسلامیہ
Mphil
Allama Iqbal Open University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2008
2008
Urdu
جدید مسائل زچہ وبچہ , حمل ورحم اور شریعت
(Modern Issues of Mother & Child, Pregnancy & Uterus)
2021-02-17 21:00:26
2023-02-19 12:33:56
1676729688804
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | Federal Urdu University of Arts, Science and Technology, Karachi, Pakistan | |||
MA | Minhaj University Lahore, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | University of Sindh, جام شورو | |||
Mphil | Shah Abdul Latif University, Khairpur, Pakistan | |||
Mphil | Government Post Graduate College Samanabad, Faisalabad, Pakistan | |||
Mphil | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
MA | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
PhD | National University of Modern Languages, اسلام آباد | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | University of Science & Technology Bannu, بنوں | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
Mphil | Abdul Wali Khan University Mardan, مردان | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
مولانا شاہ معین الدین احمد ندوی/نورالدین
حیدرآباد سے واپس پہنچتے ہی مولانا شاہ معین الدین احمد صاحب ندوی اورجناب نورالدین صاحب بیرسٹر کے حادثۂ وفات کی خبراچانک سُنی توجی دھک سے ہوکر رہ گیا اورقلب ودماغ پرگویا بجلی گرپڑی۔ شاہ صاحب ندوۃ العلماء کے گل سرسبد، نہایت پختہ قلم مصنف، تاریخ اسلام کے وسیع النظر محقق، اردو زبان کے ادیب اورسوباتوں کی ایک بات یہ ہے کہ مولانا سید سلیمان ندوی کے صحیح جانشین اوران کے قائم مقام تھے، اوراس میں کوئی شبہ نہیں کہ تقسیم ہند کے بعد سے اب تک انہوں نے دارالمصنفین کے علمی وقار اورمرتبہ کو قائم و برقرار رکھا اور ملک کے نہایت سخت طوفانی دور میں بھی اس باغیچۂ علم وادب کی جس طرح حفاظت اوردل وجان سے اس کی آبیاری کی وہ ان کی قبائے فضل کا تکمۂ زریں ہے۔ علم وفضل اورتحقیق وتصنیف کے علاوہ اخلاق وعادات اورکردار وعمل کے اعتبار سے بھی وہ سلف صالحین کانمونہ تھے نہایت مخلص،بے لوث، عابد و زاہد، خندہ جبیں،شگفتہ طبع،ملنسار اورمتواضع اورمرنجان ومرنج۔
موخرٔ الذکر ہندوستان کے نامی گرامی بیرسٹر تھے سپریم کورٹ کے ممتاز قانون دانوں میں ان کاشمار ہوتاتھا۔ قومی اورملی کاموں میں پیش پیش رہتے تھے۔ طبیعت قلندرانہ پائی تھی۔ایک برس دلی کے مئیر ( MAYOR)اوراس حیثیت سے بہت کامیاب رہے تھے، دوسرے برس انہوں نے میئر ہونے سے انکار کردیا۔مسلم یونیورسٹی علی گڑھ کی وائس چانسلر شپ کئی مرتبہ پیش کی گئی لیکن انہوں نے قبول نہیں کی، وہ اگر چاہتے تومرکزی کابینہ میں شمولیت اورکسی ملک کی سفارت کاحصول اُن کے لیے معمولی بات تھی، لیکن کبھی ان چیزوں کی طرف انہوں نے آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھا۔ بیرسٹر بہت اونچے درجے کے تھے، وہ بہت آسانی سے کروڑ پتی بن سکتے تھے، لیکن عمر بھر کرایہ کے مکان میں رہے، اور یوں بھی بہت سادہ...