محمد طیب خان
عبد الحمید خان عباسی
Department of Islamic Studies
PhD
Allama Iqbal Open University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
Completed
525ص
Islamic Studies
Urdu
Classification: 297.12204 ط ی م
2022-07-09 15:11:20
2023-01-06 19:20:37
1676729880130
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
آہ! مولوی نور عظیم ندوی
دارالعلوم ندوۃ العلماء کے لائق فرزند اور ہونہار استاد مولوی نور عظیم ندوی چند ماہ کی علالت کے بعد وفات پاگئے، اِناﷲ وَ اِنا اِلَیہ رَاجِعُون۔
وہ دارالعلوم سے فراغت کے بعد مزید تعلیم کے لیے مصر گئے، اردو کی طرح عربی لکھنے اور بولنے کی اچھی مشق تھی اور درس و تدریس کے ساتھ ہی تقریر و تحریر میں بھی اپنا جوہر دکھاتے تھے، جلسوں کی نظامت بڑی خوبی اور سلیقہ سے کرتے تھے، جس سمینار کی کاروائی وہ چلاتے وہ ضرور کامیاب ہوتا۔
پڑھنے لکھنے کا اچھا ذوق تھا اور اسی میں ان کا سارا وقت گزرتا، ندوۃ العلماء سے شائع ہونے والے اردو اور عربی جرائد میں ان کے مضامین وقتاً فوقتاً چھتے تھے۔ ایک زمانہ میں ندائے ملت کے عملاً وہی اڈیٹر تھے، تعلیم اور دوسرے موضوعات پر اس کے خاص نمبر بھی نکالے، مولانا سید ابوالحسن علی ندوی مدظلہ کی سرپرستی میں رابطہ ادب اسلامی کا قیام عمل میں آیا تو اس کے روح رواں مولانا سید محمد رابع ندوی کے یہی دست راست اور رابطہ کے ترجمان کے ایڈیٹر بھی تھے۔ ان کے پاس بعض اشخاص اور اکیڈمیوں کے مسودے تبصرے یا اصلاح کے لیے آتے تھے جن کو بڑے غور و توجہ سے پڑھتے، تحریر کی خوبیوں اور خرابیوں پر ان کی نظر فوراً پڑتی۔ اس معاملہ پر مولانا علی میاں مدظلہ بھی ان پر اعتماد کرتے تھے۔
ان کا وطن ضلع بستی تھا اور وہ مسلکاً اہل حدیث تھے لیکن ندوۃ العلماء میں شیرولشکر کی طرح گھل مل گئے تھے، بڑے خاموش طبع، کم سخن، خلیق اور متواضع تھے، ان کی عمر پچاس (۵۰) کی رہی ہوگی، آئندہ ان سے بڑی توقعات وابستہ تھیں لیکن ابھی اپنی چمک دمک بھی نہیں دکھانے پائے تھے کہ وقت موعود آگیا۔
خوش درخشید ولے...