تاج بی بی
Mphil
Government College University Faisalabad
فیصل آباد
2011
Urdu
تعارف تفاسیر , تفہیم القرآن , تعارف تفاسیر , غرائب القرآن , لغات القرآن
2023-02-16 17:15:59
2023-02-19 12:33:56
1676729931499
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Mphil | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil hil | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
MS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
- | University of Sindh, جام شورو | |||
PhD | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil hil | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
MS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
MS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
LLM | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
MA | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
MA | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
MS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
MS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
LLM | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
MS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
MS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
MA | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
LLM | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
ماہر القادری
افسوس ہے گذشتہ مئی کی ۱۰تاریخ کو اردو زبان کے نامور شاعر،ادیب اور نقاد جناب ماہرالقادری صاحب کا ۷۲برس کی عمر میں انتقال ہوگیا۔جدہ میں کوئی بڑامشاعرہ تھا،اُس میں شرکت کے لیے گئے تھے۔بہت رات گئے مشاعرہ میں اپناکلام سنایا، داد و تحسین سے محفل گونج اٹھی۔اُس سے فارغ ہوکر ابھی قیام گاہ پر آئے ہی تھے کہ اچانک سینہ میں درد اٹھا اور طبی امداد کے پہنچتے پہنچتے روح قفس عنصری سے پرواز کرگئی۔اناﷲ واناالیہ راجعون۔تدفین مکہ مکرمہ کے مشہور قبرستان جنت المعلی میں ہوئی۔
مرحوم کااصل نام منظور حسین تھا، بلند شہر میں پیداہوئے تھے، تقسیم سے پہلے ہی اردو کے نامور شعراء میں شمار ہونے لگے تھے لیکن اس زمانہ میں وہ صرف حسن وشباب کے شاعرتھے، نظم سے زیادہ اُن کی غزلیں پُرکیف ووجد آفرین ہوتی تھیں، نظم میں اُن کا نعتیہ کلام اورسلام بڑے معرکے کا تھا جس سے اُن کی شہرت گھر گھر پہنچی۔ تقسیم کے بعدکراچی چلے گئے۔طبیعت کے شروع سے نیک اور دین دار تھے، پاکستان میں جماعت اسلامی کے زیر اثر آجانے سے اُن کی زندگی میں انقلاب عظیم آگیا۔اُن کاماہنامہ ’فاران‘ جماعت کاآرگن ہونے کے ساتھ ایک بلند پایہ ادبی مجلہ بھی تھا،اس میں مرحوم کے قلم سے لکھے ہوئے تنقیدی مضامین زبان وبیان کے اصول وقواعد اوران کے رموز ونکات کے نقطۂ نظر سے پڑھنے کے لائق ہوتے تھے۔اُن کی نثر ونظم کے متعدد مجموعے شائع ہوکر مقبول عوام وخواص ہوچکے ہیں۔برہان اوراس کے ادارے سے انھیں قلبی تعلق اورلگاؤ تھا۔گذشہ سفرنامۂ پاکستان میں انھوں نے اپنا تذکرہ پڑھا توفوراً ایک محبت بھرا خط لکھا جس میں سفر نامہ کے حسن انشااورطرزبیاں کی دل کھول کرداد دی اورساتھ ہی ایک تازہ نعت بھی بھیجی جواُسی زمانہ میں برہان میں شائع ہوگئی تھی۔
جنت المعلی کی سرزمین کاکیا کہنا!ظاہر ھاحسنۃ وباطنھا حسنہ،سبحان اﷲ!نور ہی...