محمد فیاض عزیز
Mphil
HITEC University Taxila Cantt
ٹیکسلا
2016
Urdu
پاکستان , سرحد ایبٹ آباد , عائلی مسائل و احکام
2023-02-16 17:15:59
2023-02-19 12:20:59
1676730040071
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Mphil | HITEC University Taxila Cantt, ٹیکسلا | |||
MA | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
PD | International Islamic University Islamabad, اسلام آباد | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | University of Sargodha, سرگودھا | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
MS | HITEC University Taxila Cantt, ٹیکسلا | |||
MA | Riphah International University, Faisalabad, فیصل آباد | |||
MA | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
PhD | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
MA | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
MA | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
PhD | University of Sargodha, Sargodha, Pakistan | |||
PhD | University of Sargodha, سرگودھا | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
عبدالباقی
۲۵؍ فروری کے الجمعیتہ میں پہلے صفحہ کی پہلی اور نمایاں خبر میں عبدالباقی، مدیر ہفت روزہ ’’کاروانِ وطن ‘‘کے حادثۂ وفات کی اطلاع اچانک پڑھی توجی دھک سے ہوکر رہ گیا۔ اب ادھر تیس بتیس برس سے تو ہم دونوں ایسے تھے کہ گویا کبھی رسم و راہ ہی نہیں تھی۔ برس دو برس میں راہ چلتے یاکسی پارٹی یاجلسہ میں مڈبھیڑ ہوگئی تورسمی طور پرعلیک سلیک اور مزاج پرسی ہوئی اور ہم دونوں نے اپنی اپنی راہ لی۔چنانچہ اسی نوع کی مرحوم سے آخری ملاقات پچھلے دنوں جامعہ اسلامیہ کے جلسۂ تقسیم ِ اسناد کے موقع پرہوئی تھی۔جلسہ کے ختم پر عصرانہ کاانتظام تھا۔ صدر جمہوریہ ڈاکٹر ذاکرحسین صاحب ایک چھوٹے سے شامیانہ کے نیچے جامعہ کے وائس چانسلر مجیب صاحب اوردوچار اور معززمہمانوں کے ساتھ چائے نوشی سے فارغ ہوکر جب اپنے پرانے دوستوں، رفقائے کاراور ہم چشموں کے ساتھ میل ملاقات کی غرض سے مجمع عام میں داخل ہوئے تو عبدالباقی مرحوم میرے قریب کھڑے ہوئے تھے ۔ذاکر صاحب نے پہلے مجھ سے مصافحہ کیا اور خیریت پوچھی، پھرباقی صاحب کی طرف فرشتوں کی سی معصوم مسکراہٹ کے ساتھ متوجہ ہوئے ۔مصافحہ کیا اور دریافت فرمایا:’’کہیے باقی صاحب !آج کل آپ کیا کر رہے ہیں‘‘۔باقی صاحب ایک نیم خنداں کیفیت کے ساتھ بولے ! ’’ایک ہفت روزہ اخبار نکال رہاہوں،’’کاروانِ وطن ‘‘ اس کانام ہے‘‘ ۔ یہ سن کر ذاکر صاحب آگے بڑھ گئے ۔تھوڑی دیر کے بعد مجمع منتشر ہوگیااور سب اپنی اپنی راہ چل پڑے ۔اُس وقت خیال بھی نہیں ہوسکتا تھاکہ یہ باقی صاحب سے آخری بازدید اور ملاقات ہے۔اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن ۔
ہاں تواِدھر تیس پینتیس برس سے مرحوم سے جان پہچان کچھ واجبی سی رہ گئی تھی۔ ورنہ اس سے قبل جب کہ وہ نئے نئے میدانِ صحافت میں اُترے تھے ہم دونوں اور تیسرے...