تاج مسعود
ازکیا ہاشمی سیّد
Mphil
Hazara University Mansehra
مانسہرہ
2013
Urdu
علوم قراء ات تجوید , نوٹ , یہاں وہ مقالات درج ہیں جن میں مختلف شخصیات کا مجموعی تذکرہ شامل ہے۔
2023-02-16 17:15:59
2023-02-19 12:20:59
1676730297129
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
PhD | University of the Punjab, لاہور | |||
PhD | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
PhD | University of Karachi, کراچی | |||
BS | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | University of Agriculture, Peshawar, پشاور | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
Mphil | University of Agriculture, Peshawar, پشاور | |||
PhD | Federal Urdu University of Arts, Sciences & Technology, کراچی | |||
PhD | Federal Urdu University of Arts, Sciences & Technology, کراچی | |||
Mphil | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | University of Poonch, راولاکوٹ | |||
Mphil | University of Poonch, راولاکوٹ | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | TWU, ملتان | |||
Mphil | TWU, ملتان | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
آہ! حکیم الامت
اِنَّکَ مَیِّت’‘ وَّاِنَّھُمْ مَیِّتُوْنْ
یوں تو موت اس عالمِ آب وگل کی ہراس چیزکے لیے ہی مقدر ہے جو زندگی کاعاریتی لباس پہن کر بساطِ ہستی پرنمودار ہوئی ہے۔لیکن جس طرح زندگی زندگی میں فرق ہوتا ہے۔اسی طرح ہرایک کی موت بھی یکساں نہیں ہوتی۔ کبھی کبھی ایسی اموات بھی واقع ہوتی ہیں جوصرف افراد واشخاص کی اموات نہیں ہوتیں بلکہ ان ہزاروں لاکھوں انسانوں کی عمارتِ حیات بھی اس سے متزلزل ہو جاتی ہے جومرنے والے کے دامانِ عقیدت وارادت سے وابستہ ہوتے ہیں۔ پھراس کی موت کاماتم آنکھوں کے چند قطرہ ہائے اشک سے نہیں ہوتا۔بلکہ ہزاروں دلوں کی پرسکون آبادیاں ایک مستقل غم کدۂ آمال دامانی بن کر رہ جاتی ہیں۔ امیدوں اور ولولوں کے چراغ بجھ جاتے ہیں ۔نشاط وکامرانی ٔحیات کے آتش کدے سرد ہوجاتے ہیں اورایسا محسوس ہوتاہے کہ اس حادثہِ جان کاہ نے کائناتِ عالم کی ہرہر چیز کواداس اورغمگین بنادیا ہے۔اسی قسم کی ایک موت پرعربی شاعر نے کہاتھا۔
وماکان قیس’‘ ھلکہٗ ھلک واحد
ولکنَّہ بنیانُ قومٍ تَھَدَّمَا
قیس کامرنا صرف ایک شخص کامرنا نہیں ہے
بلکہ وہ ایک قوم کی بنیاد تھا جومنہدم ہوگئی
گذشتہ ماہِ جولائی کی تاریخ ۱۹؍ ۲۰؍کی درمیانی شب کو تقریباً دس بجے حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی کاجو سانحۂ ارتحال پیش آیاوہ اسی قسم کاسانحہ تھا۔حضرت مولانا جس طرح شریعت کے عالم متبحر تھے طریقت اور سلوک میں بھی مقامِ رفیع کے مالک تھے۔ان کی ذات علومِ ظاہری وباطنی کا مخزن تھی۔علمِ سفینہ سے زیادہ علم سینہ ان کااصلی جوہر اور زیور تھا۔تحریریں علم و فضل کامعدن ہوتی تھیں اور تقریر بھی بلاکی اثر انگیز تھی، وہ جس بات کوحق سمجھتے تھے اسے برملا کہتے اور کرتے تھے اوراس میں انھیں کسی لومۃ لائم کی پروا نہیں ہوتی تھی۔خودایک درویش گوشہ نشین تھے۔مگران کاآستانہ بڑے بڑے...