ثمن امتیاز
اسما زبیر
MA
Government College University Faisalabad
فیصل آباد
2013
Urdu
تعارف تفاسیر , معارف القرآن , تعارف تفاسیر , نعیمی
2023-02-16 17:15:59
2023-02-16 22:08:49
1676730313999
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
MA | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
MA | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
MA | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | Qurtuba University of Science and Information Technology, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
Mphil | Qurtuba University of Science and Information Technology, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
MA | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | The University of Lahore, لاہور | |||
Mphil | Qurtuba University of Science and Information Technology, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
Mphil | University of Balochistan, کوئٹہ | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
PhD | Gomal University, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
Mphil | Mirpur University of Science and Technology, میرپور | |||
Mphil | University of Balochistan, کوئٹہ | |||
Mphil | Qurtuba University of Science and Information Technology, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
Mphil | Mirpur University of Science and Technology, میرپور | |||
PhD | The University of Lahore, لاہور | |||
Mphil | Hazara University Mansehra, مانسہرہ | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
سیالکوٹ ایک تاریخی اور ادبی خطہ رہا ہے۔ اس کی تاریخ پانچ ہزار سال پر محیط ہے۔یہ خطہ جغرافیائی لحاظ سے اس مقام پر واقع ہے جہاں کئی آبی گذرگاہیں ہیں۔ کشمیر اور پنجاب کے دیگر تجارتی شہروں سے اس کا قریبی رابطہ ہے۔ سیالکوٹ تاریخی، ثقافتی، سماجی، تہذیبی، علمی اور ادبی لحاظ سے لاہور اور دوسرے ادبی، ثقافتی، تہذیبی، تاریخی اور علمی شہروں سے کسی طور پر بھی کم نہیں۔ اس شہر کی ثقافت توانائی اور رنگا رنگی لیے ہوئے ہے۔ یہاں کے میلے ٹھیلے، روایتی تہوار اور دیگر ثقافتی سرگرمیاں اس خطے کو ہمیشہ ممتاز کرتی رہی ہیں۔
سیالکوٹ کو اقبال و فیض کے مولد ہونے کا لا زوال فخر حاصل ہے۔ یہ ایک صنعتی شہر ہے ۔اس کی آبادی تقریباً تیس لاکھ سے زیادہ نفوس پر مشتمل ہے سر زمین سیالکوٹ صدیوں کی انسانی تہذیب و تمدن اور ادب و ثقافت کا عظیم الشان گہوارہ ہے۔ اس دھرتی کے تاریخی آثار مدت سے مورخین و ماہرین آثار قدیمہ کی دلچسپی کا سامان بھی رہے ہیں۔ یہاں کی تہذیب ٹیکسلا اور موہنجو ڈارو کی تہذیبوں کے ہم پلہ ہے۔
سیالکوٹ کی مٹی بڑی زرخیز اور مردم خیز ہے۔سرزمین سیالکوٹ نے علم و ادب اور فنون لطیفہ کے میدانوں میں گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں۔ اس خطے کے باشندوں نے پاکستان کی صنعتی و اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ علم و فن کی خدمت بھی جاری رکھی۔ ماضی میں ملا کمال کشمیری، ملا عبدالحکیم سیالکوٹی، امین حزیں سیالکوٹی، اثر صہبائی، مرزا ریاض اور غلام الثقلین نقوی نے علمی وادبی حوالے سے سیالکوٹ کا نام روشن کیا۔ مولوی میر حسن، مولوی ابراہیم میر، ڈاکٹر جمشید راٹھور اور یوسف سلیم چشتی نے علم کی پیاس بجھائی۔ڈاکٹر وحیدقریشی سیالکوٹ کے ادبی ماحول کے بارے میں رقمطراز ہیں۔
”دینی...