حفصہ احد
افتخار علی گیلانیسیّد
Mphil
Institute of Southern Punjab
ملتان
2016
Urdu
قصص القرآن
2023-02-16 17:15:59
2023-02-19 12:20:59
1676730374582
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Mphil | Institute of Southern Punjab, ملتان | |||
BAH | Government College University Lahore, لاہور | |||
MA | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, بہاولپور | |||
MA | University of Peshawar, پشاور | |||
Mphil | Minhaj University Lahore, Lahore, Pakistan | |||
MA | University of Sindh, جام شورو | |||
MA | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | National University of Modern Languages, اسلام آباد | |||
MA | Gomal University, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
PhD | University of Karachi, کراچی | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | University of Poonch, راولاکوٹ | |||
Mphil | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
PhD | University of Engineering and Technology, لاہور | |||
Mphil | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
ڈینگی مکاؤ مہم میں معاشرے کا کردار
ڈینگی بخار ہے جو چند ماہ سے پاکستان کے عوام کے لیے خوف کی علامت بنا ہوا ہے۔ یہ بخار 1775 میں افریقہ، شمالی امریکہ اور ایشیاء میں پراسرار طور پر نمودار ہوا، اس بخار کا سبب مادہ مچھر ہوتی ہے جو کاٹتی ہے تو بخار ہو جاتاہے۔ اس بخار کے پیراسائیٹس کو پلازموڈیم کہتے ہیں۔ یہ مادہ مچھر ایک اعلیٰ ترین نسل سے منسوب کی جاتی ہے جو گندے پانی وغیرہ کو پسندنہیں کرتی بلکہ خوشنما سرسبز پھولوں ، پھلوں والے پودوں اور درختوں پرڈیرہ جماتی ہے۔
ڈینگی بخار ایک مرض ہے، جس طرح دیگر امراض سے انسان کو واسطہ پڑتا ہے اسی طرح یہ مرض بھی اپنے خونخوار پنجوں میں جکڑنے کی بھر پور کوشش کرتا ہے۔ لیکن کوئی مرض ایسا نہیں ہے کہ جس کا علاج موجود نہ ہو۔ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلمہے کہ کوئی مرض ایسانہیں ہے جس کا علاج نہ ہو، یعنی تمام مرض علاج سے ختم ہوجاتے ہیں۔ جب ایک ذی شعور انسان اس قسم کے حوالہ جات اپنے دماغ کے آنگن میں رکھتا ہے تو وہ ان عوارضات سے کبھی متاثر نہیں ہوتا وہ علاج کرتا ہے اور مسلمان ہونے کے ناطے بالخصوص اور انسان ہونے کے ناطے بالعموم شفاء من جانب اللہ کا تصور چاہتا ہے۔ اپنے اس اعتقاد کی بدولت کہ موت کا ایک دن مقرر ہے وہ اس بخار کے خوف کو اپنے نہاںخانۂ دل میں کوئی جگہ نہیں دیتا۔ اس بخار کے خاتمے میں اس قسم کے اعتقادات اور تصورات بڑی اہمیت کے حامل گردانے جاتے ہیں۔ اور یوں نفسیاتی طور پر اس سے متاثر مریض صحت یاب ہونا شروع ہو جا تا ہے۔
ڈینگی بخار کے خاتمے کے لیے معاشرتی طور پر ایک اہم رول ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ واعظ ممبر رسول صلی...