شازیہ جبیں
جنید اکبر
Mphil
The University of Haripur
ہری پور
2016
Urdu
عورت کی امامت و حکمرانی
2023-02-16 17:15:59
2023-02-19 12:20:59
1676730701453
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Mphil | The University of Haripur, ہری پور | |||
Mphil | University of Gujrat, گجرات | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
PhD | University of Karachi, کراچی | |||
Mphil | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
PhD | The University of Lahore, لاہور | |||
MA | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | The University of Haripur, ہری پور | |||
Mphil | The University of Lahore, لاہور | |||
Mphil | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | OU, اوکاڑہ | |||
MA | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | The University of Lahore, لاہور | |||
PhD | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
MA | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
Mphil | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | The University of Lahore, لاہور | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
ڈاکٹرسید محمود
افسوس ہے ڈاکٹر سےّدمحمود بھی رخصت ہوگئے۔وفات کے وقت عمر ۸۲ برس کی تھی۔مرحوم برلن کے پی۔ایچ۔ڈی اورانگلستان سے بارایٹ لاء اور گھر کے بھی بڑے خوشحال تھے۔ لیکن قومی وملّی خدمت کاجذبہ شروع ہی سے تھا اس لیے اولاً تحریکِ خلافت اور پھر تحریکِ آزادی دونوں میں ہراوّل دستہ کے فرد رہے، اس جرم کی پاداش میں کئی مرتبہ جیل گئے اور قید وبند کی سختیاں انگیز کیں پھر قومی حکومت بنی توریاست اورمرکز دونوں میں وزیر رہے۔ کانگرس ورکنگ کمیٹی کے ممبر سالہا سال رہے ۔آل انڈیا کانگرس کمیٹی کے سکریٹری بھی رہ چکے تھے۔اوّل درجہ کے نیشنلسٹ ہونے کے باوجود دل اوردماغ دونوں کھلا رکھتے تھے۔ چنانچہ تقسیم کے بعد مسلسل فسادات ہوئے اور مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی ختم نہیں ہوئی توانہوں نے قومی سطح پراس کاانسداد کرنے کی غرض سے مجلس مشاورت بنائی اور چند سال اس کے صدر کی حیثیت سے ملک کادورہ کیا لیکن جب انہوں نے محسوس کیاکہ ان کے چند رفیق اس پلیٹ فارم کو اپنے فرقہ پر ورانہ مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں تو وہ اس سے الگ ہوگئے لیکن خانہ نشین پھر بھی نہیں ہوئے اورمسلمانوں کی فلاح و بہبود کے کاموں میں حِصّہ لیتے رہے۔مرحوم کا علمی اورادبی ذوق بھی بہت شگفتہ اورشائستہ تھا۔سیاسی مصرفیتوں میں تھوڑا بہت انگریزی اوراردو میں جو کچھ لکھا ہے بہت خوب لکھاہے۔ اخلاقی اعتبارسے نہایت باوضع، بامروت شریف الطبع اورخلیق بزرگ تھے۔ان کی وفات سے ملک میں عموماً اورمسلمانوں میں خصوصاً جوخلا پیدا ہواہے وہ پُرنہیں ہوسکے گا۔اللھم اغفرلہٗ وارحمہ۔ [اکتوبر ۱۹۷۱ء]