صبا مختار
حبیب الرحمٰن
MA
Riphah International University, Faisalabad
فیصل آباد
2017
Urdu
تعارف تفاسیر , صراط الجنان
2023-02-16 17:15:59
2023-02-16 22:08:49
1676730713857
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
MA | Riphah International University, Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, فیصل آباد | |||
MA | Riphah International University, Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
MA | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, فیصل آباد | |||
MA | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
MA | Riphah International University, Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | Government College University Lahore, لاہور | |||
MA | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | University of Gujrat, گجرات | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | University of Gujrat, گجرات | |||
Mphil | National College of Business Administration & Economics Multan, ملتان | |||
Mphil | University of Sargodha, سرگودھا | |||
PhD | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
اسلام میں قتل کی حرمت
اسلام نے نہ صرف قتل و غارت گری سے روکا بلکہ اس غلط کام کے مفاسد بھی بیان کیے تاکہ انسان اس گناہ سے بچ سکے۔ قتل ناحق کو سب سے بڑا جرم قرار دیا گیا، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے
﴿ وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَمَنْ قُتِلَ مَظْلُومًا فَقَدْ جَعَلْنَا لِوَلِيِّهِ سُلْطَانًا فَلَا يُسْرِفْ فِي الْقَتْلِ إِنَّهُ كَانَ مَنْصُورًا ﴾178
"جس شخص کے قتل کرنے کو اللہ نے حرام کیا ہے اس کو قتل نہ کرو مگر حق شرعی کے ساتھ اور جو شخص ظلم کے ساتھ مارا جائے ہم نے اس کے وارث کو غلبہ دیا ہے تو اس کو چاہیے کہ وہ قتل میں زیادتی نہ کرے۔ بلاشبہ اس کی مدد کی گئی ہے۔ "
اور جس شخص کے قتل کرنے کو اللہ تعالیٰ نے قواعد شرعیہ کی رو سے حرام فرمایا ہے ۔ اس کو قتل مت کرو، ہاں مگر حق پر قتل کرنا درست ہے ، یعنی جب وجوب یا اباحت قتل کا کوئی سبب شرعی پایا جائے ، اس وقت وہ "حرم اللہ " میں داخل نہیں اور جو شخص ناحق قتل کیا جائے توہم نے اس کے وارث حقیقی یا حکمی کو قصاص لینے کا شرعا اختیار دیا ہے۔ سو اس کے قتل کے بارے میں حدِ شرعی سے تجاوز نہیں کرنا چاہیے ، یعنی قاتل کے علاوہ کسی اور کو قتل نہ کرے، کیونکہ وہ شخص زیادتی نہ کرنے کی صورت میں شرعا ًتو طرفداری کے قابل ہے اور زیادتی کرنے سے فریق ثانی طرفداری کے قابل ہو جائےگا ۔ اس لیے زیادتی کر کے منصوریت سے خارج نہیں ہونا چاہیے۔
مندرجہ ذیل شرعی وجوہات کی بنا پر مسلمان کا قتل جائز قرار دیاگیا، جیسا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
" لاَ يَحِلُّ دَمُ امْرِئٍ مُسْلِمٍ، يَشْهَدُ...