محمد ظفر اقبال
سعید الرحمٰن
Mphil
Allama Iqbal Open University
اسلام آباد
2002
Urdu
تعارف تفاسیر , احکام القرآن
2023-02-16 17:15:59
2023-02-19 12:33:56
1676730974767
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
¦ سرمد صہبائی (۱۹۴۵ء پ) کا اصل نام خواجہ سلیم پال ہے۔ آپ سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔(۱۰۵۴) آپ معروف غزل گو شاعر اثر صہبائی کے بیٹے ہیں۔ آپ نے گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم ۔اے انگریزی کیا۔ (۱۰۵۵)گورنمنٹ کالج لاہور کی ادبی سر گرمیوں میں سرمدؔ نمایاں رہے۔’’کالج گزٹ‘‘ اور مجلہ ’’راوی‘‘ کے ایڈیٹر اور سوندھی ٹرانسلیشن سو سائٹی کے صدر بھی رہے۔ گورنمنٹ کالج میں ۱۹۶۲ء میں سٹوڈینٹ یونین کے صدر بھی رہے۔ (۱۰۵۶) اردو ادب میں آپ شاعر کے ساتھ ساتھ ڈرامہ نگار کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں۔
آپ کا پہلا شعری مجموعہ’’تیسرے پہر کی دستک‘‘ دارالا شاعت لاہور نے ۱۹۷۰ء میں شائع کیا۔ ’’تیسر ے پہر کی دستک‘‘ ایک طویل اور بین الاقوامی نظم ہے۔ یہ نظم تیسری دنیا کے معاشی ،سماجی ،معاشرتی اور اقتصادی مسائل کی ایک جامع دستاویز ہے۔ اس نظم میں سرمد نے مظلوم اقوام کی مکمل طورپر حمایت کا اعلان کیا ہے۔ سرمد کا دوسرا شعری مجموعہ ‘‘ان کہی باتوں کی تھکن‘‘ غزلوں اور نظموں پر مشتمل ہے۔ یہ مجموعہ دارالاشاعت لاہور نے ۱۹۷۶ء میں شائع کیا۔ ’’پل بھر کا بہشت‘‘ سرمدؔ کا تیسرا شعری مجموعہ ہے۔ جسے الحمرا اسلام آباد نے ۲۰۰۸ء میں شائع کیا۔ سیالکوٹ کی مردم خیز زمین اور گھر کے شاعرانہ ماحول کا اثر تھا کہ سرمد صہبائی کی طبع موزوں کا میلان سکول کی تعلیم کے دوران ہی اشعار کی طرف ہوا اور انھوں نے اپنے سکول کے زمانے میں ہی اشعار لکھنے شروع کر دئیے سرمد صہبائی کی ابتدائی شاعری میں وطن کی محبت کا عنصر نمایاں ہے۔اور وہ نوجوانوں کو وطن سے محبت کرنے اور وطن کی خاطرجان قربان کرنے پر اُبھارتے ہیں۔ ان کی ابتدائی نظموں سے اندازہ ہوتا ہے کہ ابتدا میں ان کا رجحان مذہب اور وطن سے محبت کی طرف تھا۔ ان کی نظمیں ’’بچوں کی دنیا‘‘ اور ’’استقلال‘‘رسالے میں شائع ہوتی...