عاطف جاوید
شبیر احمد جامی
MA
Minhaj University Lahore
لاہور
2006
Urdu
آخرت , فکرو احوال
2023-02-16 17:15:59
2023-02-16 22:08:49
1676731094804
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
PhD | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
PhD | University of Karachi, کراچی | |||
MA | Gomal University, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
MA | National University of Modern Languages, اسلام آباد | |||
MA | Government College University Faisalabad, Faisalabad, Pakistan | |||
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
Mphil | University of Poonch, راولاکوٹ | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
MS | HITEC University Taxila Cantt, ٹیکسلا | |||
BS | University of the Punjab, لاہور | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | Gomal University, ڈیرہ اسماعیل خان | |||
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
سید اطہر حسین آئی ۔ اے ۔ ایس
جناب سیٹھ عبدالعزیز انصاری صاحب کا غم ابھی تازہ ہی تھا کہ دارالمصنفین کی مجلس انتظامیہ کے ایک اور بہت معزز اور باوقار رکن جناب سید اطہر حسین صاحب آئی۔اے۔ایس بھی رحلت فرماگئے، اناﷲوانا الیہ راجعون۔
وہ یکم مارچ ۱۹۲۰ء کو پیدا ہوئے اعلیٰ تعلیم کے لیے الٰہ آباد یونیورسٹی میں داخل ہوئے، اور ایم۔ایس۔سی کی ڈگری لینے کے بعد ۱۹۴۲ء میں سرکاری ملازمت میں آگئے، ڈپٹی کلکٹری سے ترقی کر کے آئی۔اے۔ایس ہوئے اور حکومت اترپردیش کے اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے، تقریباً سات برس تک مرکزی حکومت سے وابستہ رہے، ملازمت کے دوران مصر و امریکہ کے سفر بھی کیے، آخر میں ریاستی حکومت کے سکریٹری کی حیثیت سے ریٹائرڈ ہوکر فیض آباد میں مستقل طور پر قیام پذیر ہوگئے تھے کہ یہیں ۲۰ دسمبر کو قلبی عارضہ میں انتقال ہوگیا، والبقاء ﷲ وحدہ۔
جناب سید اطہر حسین صاحب نے سرکاری ملازمت کی گوناگوں مشغولیتوں کے باوجود تحریر و تصنیف کا مشغلہ بھی جاری رکھا، اور انگریزی اور اردو میں اسلام کے مختلف پہلوؤں پر چھوٹی بڑی درجنوں کتابیں یاد گار چھوڑیں، شعر و سخن کا بھی عمدہ ذوق تھا، اس کی ابتداء رفیقہ حیات کی غمناک موت سے ہوئی، وہ بڑے زودگو تھے، بہت جلدان کی غزلوں کے کئی مجموعے شائع ہوئے، پھر نعتیہ اور مذہبی شاعری کی طرف متوجہ ہوئے، بڑے اچھے مترجم بھی تھے، متعدد اہم دینی کتابوں کے ترجمے انگریزی میں کئے ، انتقال سے ایک ماہ قبل جناب سید صباح الدین عبدالرحمن مرحوم کی کتاب ’’اسلام میں مذہبی رواداری‘‘ کا انگریزی ترجمہ مکمل کر کے دارالمصنفین بھیجا، ان کو ترجمہ پر حیرت انگیز قوت تھی، ۸۲ء میں وہ کسی سرکاری کام سے دہلی گئے تھے، اسی زمانہ میں ہمدرد نگر میں بین الاقوامی قرآن کانگریس ہورہی تھی، اپنی دلچسپی کی وجہ سے...